6 اہم عالمی مالیاتی رجحانات: ڈی ڈالرائزیشن، کرپٹو جدت اور ڈیجیٹل کرنسی کے ابھرتے امکانات
یہ مضمون عالمی مالیاتی نظام میں ابھرتے ہوئے 6 اہم رجحانات کا احاطہ کرتا ہے، جن میں ڈی ڈالرائزیشن کی جغرافیائی سیاست، بٹ کوائن کا بطور ڈیجیٹل گولڈ عروج، یورپ کا ڈیجیٹل یورو منصوبہ، سوئی بلاک چین کی اسٹیبل کوائن انضمام سے ترقی، روس کا ڈیجیٹل روبل اقدام، اور امریکہ کی کرپٹو اور AI پالیسی میں اہم پیش رفت شامل ہیں۔ یہ تمام عوامل عالمی معیشت میں نئے مواقع، چیلنجز، اور ٹیکنالوجی سے چلنے والی جدت کے راستے کو نمایاں کرتے ہیں۔ ٹرمپ کے دباؤ کا نتیجہ: بھارت ڈالر کی اجارہ داری کے خاتمے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور بھارت کا BRICS ممالک کے ڈالر کے متبادل پر غور سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ اس کے پیچھے امریکی پالیسیوں کے اثر و رسوخ کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے ڈالر کے متبادل پر کام کرنے والے BRICS ممالک پر 100% ٹیرف لگانے کی دھمکی کے بعد، بھارتی ریزرو بینک نے واضح کیا کہ ڈالر کے متبادل پر غور نہیں کیا جا رہا۔ یہ تبدیلی بھارت واضح کرتی ہے کہ بھارت کسی بھی طرح اس معاملے میں امریکی مفادات کے خلاف جانے کی ہمت فی الحال نہیں کر پا رہا ہے اور امریکہ کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات برقرار رکھنے کی حکمتِ عملی پر چلنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ جہاں BRICS نے ایک نئی کرنسی کے قیام پر بات چیت کا آغاز کیا تھا، بھارت کی اس پالیسی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عالمی مالیاتی غیر یقینی صورتحال میں خطرات کو کم رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ دوسری طرف روس ڈالر کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور امریکی دباؤ کے باوجود BRICS میں کسی نئے پیمنٹ سسٹم کو چلانے پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اثر: BRICS کے اندر یہ اختلاف عالمی مالیاتی اصلاحات پراس بلاک کے متفقہ موقف کو کمزور کر سکتا ہے، جس سے ڈالر کے متبادل کے منصوبوں میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ عالمی مارکیٹ کے لیے بھارت کا ڈالر کے ساتھ جڑاؤ سرمایہ کاروں کو اس کے مالیاتی اور تجارتی نظام کی استحکام کی یقین دہانی کراتا ہے، جبکہ روس کا اصرار چھوٹے ممالک کو محتاط طریقے سے ڈالر کے متبادل پر غور کرنے کا موقع فراہم کرسکتا ہے۔ بٹ کوائن سونے کا متبادل ہوسکتا ہے : برنسٹین کی پیش گوئی برنسٹین کی تجزیاتی رپورٹ بٹ کوائن کو آئندہ دہائی میں ایک اہم مالیاتی ریزرو کے طور پر ابھرتا ہوا دیکھتی ہے، جو ممکنہ طور پر سونے کی جگہ لے سکتا ہے۔ اس تبدیلی کی بنیادی وجوہات میں بٹ کوائن کا دوسرے روایتی ایسٹس کے ساتھ کم تعلق، معاشی عدم استحکام کے مقابلے میں اس کا تحفظ، اور مختلف عالمی اداروں کی جانب سے اس کو اپنانے کی طرف قدم بڑھانا شامل ہیں۔ حالیہ پیش رفت جیسے کہ بٹ کوائن کا $100,000 کی حد عبور کرنا اس کی مضبوطی اور اچھے مستقبل کی طرف ایک اشارہ ہے۔ فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول جیسے اہم شخصیات کی حمایت بٹ کوائن کی پوزیشن کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ پاول کا بٹ کوائن کو “ڈیجیٹل گولڈ” کہنا اس کے ممکنہ مستقبل میں عالمی اداروں کی طرف سے اپنانے کی طرف اشارہ دے رہی ہے ۔ اس کی محدود مقدار اور بلاک چین کی شفافیت بٹ کوائن کو روایتی اثاثوں، خاص طور پر گولڈ، کا ایک جدید اور قابل اعتماد متبادل بناتی ہیں۔ اثر: بٹ کوائن کو بطور ڈیجیٹل ریزرو کے اپنانے انویسٹمنٹ کے اسٹریٹجیز میں یک سر تبدیلیاں برپا ہوسکتی ہیں اور دوسرے ایسٹس سے پیسے کا اس کی طرف بھاری مقدار میں منتقل ہونے کا یقینی امکان ہوگا۔ تاہم، اس تبدیلی کے ساتھ کچھ چیلنجز کا بھی سامنا ہوسکتا ہے جیسے کہ ریگولیٹری مسائل اور ٹیکنکل رسکس ۔ جیسے جیسے بٹ کوائن اپنی جگہ مضبوط کرتا ہے، عالمی مارکیٹ میں گولڈ کی طلب میں کمی ہو سکتی ہے، جس کا اثر لوگوں کی انویسٹمنٹس کے رجحان پر پڑ سکتا ہے۔ ڈیجیٹل یورو: یورپ کے لیے انقلاب یا خطرہ؟ یورپی مرکزی بینک (ECB) ڈیجیٹل یورو کی ڈویلپمنٹ پر کام کا سوچ رہا ہے تاکہ یورپ کے فائنانشل سسٹم کو کو جدید بنایا جا سکے اور یورو زون کی خود مختاری کو مضبوط کیا جا سکے۔ ویزا اور ماسٹر کارڈ جیسے غیر ملکی پیمنٹ پرووائیڈرز پر انحصار کم کرنے کے ذریعے ڈیجیٹل یورو کا مقصد کراس بارڈر ٹرانزیکشنز کے معیار کو بہتر بنانا یقینی بنانا ہے۔2025 ECB تک اس کا بنیادی ڈھانچہ مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس میں انوویشن کے ساتھ رسک منیجمنٹ اور یوزر سینٹرک کے ساتھ بیلنس کیا جائے گا۔ لیکن دوسری طرف دیکھا جائے تو اس سے لوگوں کی پرائیوسی پر شدید خدشات جنم لے سکتے ہیں ۔ کیونکہ اس سے مالی سرگرمیوں پر حکومتی نگرانی میں اضافہ ہوجائے گا۔ اثر: اگر ای سی بی اپنا ڈیجیٹل یو رو لے کر آیا تو یورپ کے پیمنٹ سسٹم میں انقلاب برپا ہوسکتا ہے جہاں ایک طرف تو معاشی اعتبار سے لچک پیدا ہوسکتی ہے اور خودمختاری کو فروغ ملے گا مگر دوسری طرف پرائیویسی سے متعلق خدشات اس کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں جس کیلئے قانون کے شفاف نفاذ اور اس کے غلط استعمال کو روکنے کا اہتمام کرنا ہوگا۔ اس منصوبے کی کامیابی باقی خطوں کیلئے ایک مثال بن سکتی ہے جہاں اس طرح کی کرنسیز رائج ہوسکتی ہیں ۔ کاپر کا USDC کے ساتھ انضمام: سوئی بلاک چین کی ترقی کی طرف ایک قدم کاپر کے USDC اسٹیبل کوائن کو سوئی بلاک چین میں ضم کرنے سے نیٹ ورک کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے، جس میں SUI کی قیمت $4.40 کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی ہے۔ یہ انضمام سوئی کے ڈی سینٹرلائزڈ فائنانس (DeFi) کے ایکو سسٹم کو مضبوط بناتا ہے، جس میں ٹوٹل لاکڈ ویلیو کی مالیت $2 بلین سے زیادہ ہے۔ یہ انقلابی قدم سوئی کوائن کے مختلف ادارں کی طرف سے اپنانے میں دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے ۔ مزید برآں، فینٹم والیٹ نے سوئی صارفین کے لیے ملٹی چین سپورٹ اور اثاثوں کے تبادلے کی خصوصیات متعارف کرائی ہیں، جس سے سیکیورٹی اور رسائی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ پیش رفت سوئی کی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ قابل اعتماد DeFi پلیٹ