کرپٹو کرنسی مارکیٹ اس وقت ایک انتہائی اہم تبدیلی کے دور سے گزر رہی ہے، اور بٹ کوائن (Bitcoin) اس تمام ہلچل کا مرکزی کردار بنا ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ (Institutional Investment)، وہیل اکومیولیشن (Whale Accumulation)، سرکاری سطح پر بڑھتی ہوئی دلچسپی اور ریگولیٹری فریم ورک میں تبدیلیاں اس مارکیٹ کے مستقبل کا تعین کر رہی ہیں۔ بٹ کوائن کی ڈومینینس (Dominance) مسلسل بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے آلٹ کوائن (Altcoin) سیزن تاخیر کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ دوسری طرف، ایف ٹی ایکس (FTX) کے متاثرہ صارفین کے لیے ری پیمنٹ (Repayment) پلان جلد متوقع ہے، جو شارٹ ٹرم ولٹائلٹی پیدا کر سکتا ہے۔ اسی دوران، بٹ کوائن مائننگ کے شعبے میں ٹیکنیکل ڈویلپمنٹس کی وجہ سےاس کی سیکورٹی اور اسکیل ایبلٹی (Scalability) میں بہتری آرہی ہے۔ مزید برآں، ٹیتر (USDT) کا ریل اسٹیٹ سیکٹر میں بڑھتا ہوا استعمال اور امریکی ریاستوں کی جانب سے بٹ کوائن انویسٹمنٹ پر غور ایک بڑے مین اسٹریم کرپٹو انٹیگریشن کی جانب اشارہ کر رہا ہے۔ چیک ریپبلک میں تاریخی کرپٹو قانون کی منظوری – ریگولیٹری فریم ورک میں بڑی تبدیلی چیک ریپبلک کے صدر پیٹر پیول (Petr Pavel) نے چیک کرپٹو مارکیٹ ایکٹ (Czech Crypto Market Act – CKMA) پر دستخط کر دیے، جو ملک میں کرپٹو سیکٹر کے لیے ایک بڑی ریگولیٹری تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ نیا قانون یورپی یونین (EU) کے مارکٹس اِن کرپٹو ایسیٹس (MiCA) فریم ورک کے مطابق بنایا گیا ہے، لیکن اس میں کچھ اضافی ملکی قوانین بھی شامل کیے گئے ہیں تاکہ چیک مارکیٹ کے مطابق بہتر ضوابط فراہم کیے جا سکیں۔ اس قانون کے تحت کرپٹو سروس پرووائیڈرز کی رجسٹریشن لازمی ہوگی، منی لانڈرنگ (AML) قوانین مزید سخت کیے جائیں گے، اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے حکومتی نگرانی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ یہ قانون کرپٹو انڈسٹری میں شفافیت اور سیکیورٹی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ یورپی قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا۔ اس سے کرپٹو بزنسز کے لیے قانونی وضاحت فراہم ہوگی، جس سے ٹیکسیشن اور ریگولیٹری انشورنس کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات کم ہو جائیں گے۔ تاہم، کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ نئے قوانین اسٹارٹ اپس اور چھوٹی کرپٹو فرمز کے لیے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں، کیونکہ سخت ضوابط کی وجہ سے ان کے آپریشنز پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔ مارکیٹ پر اثرات: چیک ریپبلک کی جانب سے یہ اقدام اسے یورپ میں ایک کرپٹو-فرینڈلی ملک کے طور پر مضبوط کرے گا۔ MiCA سے ہم آہنگ ہونے کے بعد، چیک مارکیٹ کا یورپی مالیاتی نظام میں انضمام مزید آسان ہو جائے گا، جس سے انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کے لیے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ بٹ کوائن لیئر-2 نیٹ ورک کی سیکیورٹی میں بڑی پیش رفت – فاؤنڈری کی روٹ اسٹاک کے ساتھ شراکت بٹ کوائن مائننگ انڈسٹری کی بڑی کمپنی فاؤنڈری (Foundry) نے بٹ کوائن لیئر-2 (Bitcoin Layer-2) ایکو سسٹم کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک اہم اقدام اٹھایا ہے۔ کمپنی نے روٹ اسٹاک (Rootstock) کے نیٹ ورک میں ہیش پاور شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، جو بٹ کوائن پر ایتھیریئم جیسے اسمارٹ کانٹریکٹس کو فعال کرنے والا ایک سائیڈ چین ہے۔ فاؤنڈری یو ایس اے پول (Foundry USA Pool) کے ذریعے، کمپنی نیٹ ورک میں بڑی مقدار میں مائننگ ریسورسز شامل کرے گی، جس سے روٹ اسٹاک کو ممکنہ سائبر حملوں سے مزید محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ روٹ اسٹاک ایک مرجڈ مائننگ (Merged Mining) ماڈل پر کام کرتا ہے، جس کے تحت بٹ کوائن مائنرز ایک ہی وقت میں دونوں چینز کو سیکیور کر سکتے ہیں، بغیر کسی اضافی انرجی خرچ کیے۔ فاؤنڈری کی شراکت داری سے یہ نیٹ ورک مزید محفوظ اور مستحکم ہوگا، جس سے ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (DeFi) ایپلیکیشنز کے ڈیویلپرز کے لیے ایک نئی راہ کھلے گی۔ یہ قدم بٹ کوائن کو محض ایک “اسٹور آف ویلیو” سے بڑھا کر اسمارٹ کانٹریکٹ پلیٹ فارم میں تبدیل کرنے کی ایک بڑی کوشش سمجھی جا رہی ہے۔ مارکیٹ پر اثرات: یہ پیش رفت بٹ کوائن لیئر-2 سلوشنز میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے، جو اب تک زیادہ تر ایتھیریئم کے دائرے میں آتی تھی۔ اگر روٹ اسٹاک کو وسیع پیمانے پر اپنایا جاتا ہے، تو یہ بٹ کوائن پر اسمارٹ کانٹریکٹ ایکٹیویٹی میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، جس سے بٹ کوائن کی ڈیمانڈ اور استعمال میں مزید اضافہ ہوگا۔ اگر مزید مائننگ کمپنیاں فاؤنڈری کے نقش قدم پر چلتی ہیں، تو یہ بٹ کوائن بیسڈ ڈی فائی (Bitcoin-based DeFi) کو ایک نئی سطح پر لے جا سکتا ہے، جو مارکیٹ کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ ٹرمپ میڈیا کمپنی کا بٹ کوائن ای ٹی ایف لانچ کرنے کا منصوبہ – کرپٹو مارکیٹ میں نئی ہلچل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے منسلک ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ (TMTG) نے بٹ کوائن ای ٹی ایف (Bitcoin ETF) لانچ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) نے پچھلےسال اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف کی منظوری دی، جس سے بٹ کوائن کو بطور انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ آپشن مزید مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔ اگرچہ ابھی تک تفصیلات محدود ہیں، لیکن رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ کی کمپنی مختلف مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے تاکہ ریگولیٹری منظوری کے مراحل طے کیے جا سکیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کرپٹو کرنسی پر مؤقف ہمیشہ متضاد رہا ہے، اس لیے ان کی کمپنی کی جانب سے بٹ کوائن ای ٹی ایف متعارف کرانے کا منصوبہ خاصا توجہ حاصل کر سکتا ہے۔ یہ ای ٹی ایف قدامت پسند (Conservative) سرمایہ کاروں اور ٹرمپ کے حامیوں کے لیے کرپٹو مارکیٹ میں داخل ہونے کا ایک نیا موقع فراہم کر سکتا ہے۔ تاہم، یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکی ریگولیٹری ماحول ابھی تک غیر یقینی ہے، اور SEC کی منظوری حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتا ہے۔ مارکیٹ پر اثرات: اگر ٹرمپ میڈیا گروپ کامیابی سے بٹ کوائن ای ٹی ایف لانچ کر لیتا ہے، تو یہ انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ کو مزید فروغ دے گا اور بٹ کوائن کی ڈیمانڈ میں اضافہ کر سکتا ہے۔