8 تازہ ترین کرپٹو تجزیہ: بٹ کوائن ای ٹی ایف، بائننس کی افواہیں اور ریگولیٹری چیلنجز : روزانہ کرپٹو نیوز تجزیہ
کرپٹو مارکیٹ میں اہم ڈویلپمنٹس ہورہی ہیں جن میں ای ٹی ایف میں ہلچل کے علاوہ بائننس کی ممکنہ فروخت سے متعلق افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں، جنہیں سی ای او چانگ پینگ ژاؤ نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ دوسری طرف عالمی ضابطے سخت ہو رہے ہیں، جس میں آسٹریلیا کرپٹو ایکسچینجز پر کریک ڈاؤن کرنے میں پیش پیش ہے، جبکہ ہانگ کانگ میں بٹ کوائن میں انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ رپورٹوں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اگربٹ کوائن اپنی سپورٹ لیولز کو برقرار رکھ پاتا ہے تو اس سال کرپٹو مارکیٹ میں اچھی ترقی کا امکان ہے۔ میں مارکیٹ کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ایف ٹی ایکس پے آؤٹس، ٹرمپ اور مَسک، فومک منٹس کرپٹو مارکیٹ کو اس ہفتے متاثر کر سکتے ہیں اس ہفتے کرپٹو مارکیٹ میں ممکنہ اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے، جو مختلف اہم واقعات کے مجموعے سے پیدا ہو رہا ہے۔ سب سے پہلے، FTX کے قرض دہندگان کے پے آؤٹ کا اثر ممکنہ طور پر مارکیٹ پر پڑے گا۔ جیسے ہی دیوالیہ ہونے والی ایکسچینج اثاثے تقسیم کرے گی، بہت سے قرض دہندگان اپنی ہولڈنگز کو بیچ سکتے ہیں، جس سے مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے۔ ان اثاثوں کی فروخت کا وقت اور موجودہ مارکیٹ کی صورتحال اس اتار چڑھاؤ کو مزید بڑھا سکتی ہےجس سے قیمتوں پر منفی دباؤ پڑے گا۔ دوسرا اہم عنصر جو مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کو بڑھا سکتا ہے وہ ٹرمپ اور مَسک کا انٹرویو ہے، جو مارکیٹ کے سیٹیمنٹس میں غیر متوقع مومنٹس پیدا کر سکتا ہے۔ دونوں شخصیات کرپٹو کے حوالے سے عوامی رائے کو تشکیل دینے میں اثرانداز ہیں، اور ان کے خیالات اکثر سرمایہ کاروں کے رویے پر اثر ڈالتے ہیں۔ ماضی میں ہم نے دیکھا ہے کہ مَسک کے کرپٹو کرنسیز، خاص طور پر بٹ کوائن اور ڈوج کوائن کے بارے میں تبصرے، قیمتوں میں تیز اتار چڑھاؤ کا سبب بن چکے ہیں۔ ٹرمپ کے سیاسی اثر و رسوخ اور مَسک کی ٹیکنالوجی کی دنیا میں طاقتور حیثیت کو دیکھتے ہوئے، ان کے انٹرویو سے کسی بھی نئی پیش رفت کا مارکیٹ کے اعتماد پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ اسی طرح (FOMC) کے منٹس کا اجرا مارکیٹ کے سینٹیمنٹس کو مزید متاثر کر سکتا ہے۔ FOMC منٹس امریکی مرکزی بینک کی سود کی شرحوں اور مالی پالیسیوں پر آئندہ کے منصوبوں کا تفصیل سے جائزہ فراہم کرتے ہیں، جو براہ راست رسک والے اثاثوں، بشمول کرپٹو کرنسیز، پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ کرپٹو کی دنیا کے سرمایہ کار کسی بھی ممکنہ مالی سختی کے اشاروں کے لئے بہت حساس ہیں، کیونکہ اس سے قرض لینے کی لاگت میں اضافہ ہو سکتا ہے اور مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کم ہو سکتی ہے۔ منٹس کے اجرا سے غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہو گا، جو پہلے سے ہی نازک مارکیٹ کو مزید غیر مستحکم کر سکتا ہے۔ مارکیٹ پر اثر:ان تمام عوامل کا مجموعی اثر قلیل مدتی مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر اگر FTX کی پے آؤٹس بڑی فروخت کا سبب بنیں۔ مارکیٹ کے شرکاء ٹرمپ، مَسک اور FOMC کے سیاسی اور اقتصادی عوامل پر گہری نظر رکھیں گے۔ ممکن ہے کہ سرمایہ کار ان واقعات سے واضح رہنمائی کے منتظر رہیں اور اس دوران سائیڈ لائن پر بیٹھیں۔ تاہم، اس کا نتیجہ اس بات پر منحصر ہو گا کہ مارکیٹ ان ممکنہ جھٹکوں کو کتنی جلدی جذب کرتی ہے۔ یو ایس لسٹڈ بٹ کوائن مائنرز نیٹ ورک کے ہیش کا اپنا حصہ بڑھا رہے ہیں: برنسٹین یو ایس لسٹڈ بٹ کوائن مائنرز نیٹ ورک کے ہیش میں اپنے حصے میں اہم اضافہ کر رہے ہیں، جیسا کہ برنسٹین کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ بٹ کوائن مائننگ جو کہ اپنی زیادہ کیپیٹل کی ضرورت اور توانائی کی کھپت کے لیے مشہور ہے، اب یو ایس میں مائننگ آپریشنز کی طرف منتقل ہو رہی ہے، جس کی بڑی وجہ یو ایس کیپیٹل مارکیٹس تک رسائی ہے۔ عوامی سطح پر تجارت کرنے والی کمپنیاں جیسے ماراتھن ڈیجیٹل اور رائٹ پلیٹ فارمز نے اپنی مائننگ صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کامیابی سے سرمایہ اکٹھا کیا ہے، اور زیادہ مؤثر مائننگ ہارڈویئر میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ ہیشریٹ میں یہ اضافہ نہ صرف یو ایس مائنرز کی پوزیشن کو مضبوط کر رہا ہے بلکہ انہیں بٹ کوائن نیٹ ورک پر زیادہ اثر و رسوخ فراہم کر رہا ہے، جو نیٹ ورک سیکیورٹی اور بلاک پروڈکشن کو متاثر کر سکتا ہے۔ یو ایس لسٹڈ مائنرز کا پھیلاؤ عالمی مائننگ دباؤ کا جواب سمجھا جا سکتا ہے، خاص طور پر چین سے، جو کبھی بٹ کوائن مائننگ میں غالب طاقت تھا۔ چینی حکومت نے 2021 میں بٹ کوائن مائننگ پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے بعد کئی مائنرز نے زیادہ سازگار ضابطوں والے علاقوں کی طرف رخ کیا، جن میں یو ایس شامل تھا۔ یو ایس مائنرز کا بٹ کوائن نیٹ ورک میں بڑھا ہوا حصہ عالمی مائننگ منظرنامے میں تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے، جو یو ایس کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ بٹ کوائن مائننگ کے لیے وسائل اور ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ اس تبدیلی سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مائننگ پاور کا مرکز یو ایس کی طرف منتقل ہو رہا ہے، جو بٹ کوائن کی ابتدائی طور پر طے شدہ ڈی سینٹرلائزیشن کے اصولوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ اگرچہ مائننگ کی صلاحیت میں اضافے سے یو ایس مائنرز کو فوائد حاصل ہو رہے ہیں، لیکن یہ چیلنجز بھی پیدا کر رہا ہے۔ صنعت کو توانائی سے بھرپور مائننگ آپریشنز کے ماحولیاتی اثرات پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے۔ مائننگ سے متعلق کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے صاف توانائی کے ذرائع کے اپنانے کی آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں۔ مزید برآں، یو ایس لسٹڈ مائنرز کی بڑھتی ہوئی حکمرانی نیٹ ورک کی مرکزیت کے خطرات پیدا کر سکتی ہے، جو بٹ کوائن نیٹ ورک کے غیر مرکزیت کے اصولوں کے خلاف جا سکتا ہے۔ بہرحال، یہ رجحان واضح طور پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ یو ایس