کرپٹوکرنسی میں انویسٹمنٹ یا ٹریڈنگ:کون سا راستہ بہتراورمنافع بخش ہوسکتا ہے؟
کرپٹوکرنسی: انویسٹمنٹ یا ٹریڈنگ، تعارف اور تقابل کرپٹوکرنسی میں ہرروزنئے لوگ داخل ہوتے رہتے ہیں مگرزیادہ ترکواس بات کوعلم نہیں ہوتا کہ یہاں ان کیلئے اپنے پیسے کوانویسٹ کرنا زیادہ بہترثابت ہوگا یا پھر ٹریڈنگ؟عموما لوگ سوشل میڈیا انفلوینسرز کو پڑھ اورسن کراندھا دھند انہی کے پیچھے چل پڑتےہیں اور بنا سوچے سمجھے کوئی سا بھی کوائن خرید کررکھ لیتے ہیں جس کے نتیجے میں اکثروہ اپنا بھاری نقصان کر بیٹھتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ یہ اس لیے ہوتا ہے کہ رئیل اسٹیٹ میں عارضی خرید و فروخت اورطویل عرصے کی انویسٹمنٹ کی طرح کرپٹو کرنسی میں بھی دو الگ الگ کیٹگریز ہوتی ہیں:لانگ ٹرم انویسٹمنٹ اور شارٹ ٹرم ٹریڈنگ۔ یہ دونوں آپس میں ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔ آیئے ان دونوں کے درمیان فرق کو تفصیل سے سمجھتے ہیں ۔ انویسمنٹ اورٹریڈنگ میں فرق انویسمنٹ: یہ ایک طویل مدتی پلان ہوتا ہے جیسے کوئی شخص کوئی زمین یا مکان خریدتا ہے اوراسے امید ہوتی ہے کہ وہ کچھ سالوں بعد اس کی قیمت بڑھنے سے اچھا منافع کما سکے گا۔ اسی طرح کرپٹو کرنسی میں بھی کچھ کسی پروجیکٹ میں طویل مدت کیلئے پیسہ لگایا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں ایک منافع حاصل ہوسکے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ کرپٹو کرنسی میں اکثر طویل مدتی انویسٹمنٹ، ٹریڈ سے بہت زیادہ نفع بخش ہوتی ہے لیکن اس فیصلے کا مدار کسی شخص کی صلاحیت اورصورت حال پر ہوتا ہے۔ کرپٹو کرنسی کے کسی پروجیکٹ میں طویل مدتی انویسمنٹ کے لیے یہ لازم ہے کہ آپ کو اس پروجیکٹ کے فنڈامینٹلز جیسے اس کی ٹیکنالوجی، اس کا مارکیٹ پوٹینشل اور پروجیکٹ کے پیچھے موجود ٹیم کے بارے میں اچھی معلومات ہوں۔ ایک اچھے اورمضبوط پروجیکٹ والے کوائن کی مثال بٹ کوائن یا ایتھریم لے لیجیئے۔ان کوائنز میں انویسٹمنٹ کرنے والے ان کی قیمت کےوقتی اتار چڑھاؤ سے پریشان نہیں ہوتے کیونکہ انہیں یہ امید ہوتی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ مارکیٹ بڑھے گی تو انہیں ایک بہترین منافع حاصل ہوسکتا ہے۔ ٹریڈنگ: دوسری طرف، ٹریڈنگ طویل مدتی نہیں ہوتی بلکہ یہ سٹاک مارکیٹ میں شارٹ ٹرم کیلئے کوئی شئیر خریدنے اور واپس بیچنے جیسی ہے۔یہ کچھ دن، گھنٹے یہاں تک کچھ منٹ کیلئے ہوسکتی ہے۔ بنیادی طور پرٹریڈنگ ٹیکنیکل انالسز پر مشتمل ہوتی ہے جس میں شارٹ ٹرم میں میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے متعلق پریڈکشن کی جاتی ہے اور اس کیلئے گراف اور چارٹس کو سمجھا جاتا ہے، سٹیٹِسٹِکل انڈیکٹرز سے مدد لی جاتی ہے ۔ جہاں کسی کوائن کے بارے میں چارٹس اور انڈیکٹرز سے معلوم ہوجاتا ہے کہ اس کی قیمت کے اوپر جانے کا امکان ہے تو اس کو کوائن کو خرید لیا جاتا ہے اور جہاں کچھ منافع ہوجائے یا ٹرینڈ کے واپس نیچے کی طرف مڑنے کا امکان ظاہر ہونے لگے تو بیچ دیا جاتا ہے ۔ عملی مثالیں : انویسٹر کی مثال : فرض کریں کہ سارہ کے پاس 5000 ہزار ڈالر ہیں جن سے وہ ایک اچھے اور مضبوط کوائن کو خرید لیتی ہے اور یہ ارادہ رکھتی ہے کہ کم از کم پانچ سال تک وہ اس کو اپنے پاس ہولڈ رکھے گی ۔ اب اگر کچھ ماہ بعد اس کوائن کی قیمت 20 فیصد کم بھی ہوجائے تو سارہ کو پریشانی نہیں ہوگی کیونکہ اس کی نظر عارضی نفع نقصان کے بجائے لانگ ٹرم میں اس کوائن میں ٹیکنالوجی کی ترقی اور مارکیٹ میں لوگوں کی طرف سے اس کی اڈاپشن پر ہے ۔ ٹریڈر کی مثال: دوسری طرف فرض کر یں کہ جیک کے پاس ہزار ڈالر ہیں جن کے ذریعے وہ مختلف کوائنزمیں ٹریڈنگ کرتا ہے۔ اس کیلئے وہ مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے رجحان پر نظر رکھتا ہے۔ ٹیکنیکل انالسز سے شارٹ ٹرم میں کسی کوائن کے اپ ٹرینڈ کا کا اشارہ ملتا ہے تو وہ اس کو خرید لیتا ہے اور جیسے ہی مطلوبہ منافع کا ہدف حاصل کرلیتا ہے یا مارکیٹ میں ٹرینڈ تبدیل ہو کر ڈاؤن ٹرینڈ شروع ہونے کا امکان نظر آنے لگتا ہے تو وہ اس کوائن کو بیچ دیتا ہے ۔ اس حکمت عملی میں مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے بروقت باخبر رہنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ حکمت عملی اور مائنڈ سیٹ انویسٹرز کیلئے حکمت عملی اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ کرپٹو کرنسی میں اکثر طویل مدتی انویسٹمنٹ، ٹریڈ سے بہت زیادہ نفع بخش ہوتی ہے لیکن اس فیصلے کا مدار کسی شخص کی صلاحیت اور صورت حال پر ہوتا ہے۔ اگر آپ فنڈامینٹل اینالائسس کر سکتے ہیں اور آپ کے پاس رقم دو تین سال کے لیے فارغ ہے تو انویسٹمنٹ بہتر ہے۔ انویسٹرز کیلئے سب سے لازمی چیز صبر کا دامن مضبوطی سے تھامنا ہے ۔کسی انویسٹر کیلئے یہ لازم ہے کہ وہ مارکیٹ کی وولٹائلٹی ( اتار چڑھاؤ) سے متاثر نہ ہو اور اپنے پاس موجود ایسٹس کے لانگ ٹرم کے منافع کے امکانات پر بھروسہ رکھے۔ اس کیلئے لازم ہے کہ انویسٹر کواس کرپٹو کرنسی کے فنڈامنیٹلز کا معلوم ہو کیونکہ اسی سے کسی بھی کوائن کے پروجیکٹ کی لانگ ٹرم کے حوالے سے مفید ہونا معلوم ہوسکتا ہے ۔ ٹریڈرز کیلئے حکمت عملی ٹریڈرز کیلئے ہوشیار ی اور فوری فیصلہ سازی کی قوت کا ہونا سب سے اہم ہے ۔ ایک ٹریڈر کیلئے لازمی ہے وہ مارکیٹ کے پیٹرن کو سمجھے تاکہ کسی بھی جگہ سے منافع حاصل کرنے کیلئے فوری فیصلہ کرسکے یا اپنے نقصان کو ریکور کرنے کیلئے بروقت ردعمل دے سکے۔اس اپروچ میں کسی پروجیکٹ کے فنڈا مینٹلز سے زیادہ مارکیٹ کی ٹائمنگ کا عمل دخل ہوتا ہے۔ٹریڈرز انڈیکیٹرز سیکھتے ہیں، ٹیکنیکل اینالائسس کی حدود اور کمزوریاں سمجھتے ہیں، نقصان برداشت کرنے کا حوصلہ حاصل کرتے ہیں، نقصان کور کرنے کے طریقے سیکھتے ہیں اور پھر نفع حاصل کرنا شروع کرتے ہیں۔ رسک اور ریوارڈ انویسٹرز کیلئے رسک اور ریوارڈز کسی بھی انویسٹر کے انویسٹمنٹ کیلئے چنے ہوئے کوائنز اگر کامیاب ہوئے تو بہترین منافع حاصل کرسکتے ہیں مگر دوسری طرف ہولڈنگ کے دوران ان کوائنز کی قیمتوں میں بہت زیادہ کمی بھی ہوسکتی ہے۔ ٹریڈرز کے لئے رسک اور ریوارڈز ٹریڈر کو ان کا منافع تو بہت جلدی مل جاتا ہے اور وہ مارکیٹ کے اوپر جانے اور گرنے دونوں صورتوں میں مواقع پاسکتے