بٹ کوائن کیا ہے اور اسکی ابتداء
بٹ کوائن کیا ہے: ڈیجیٹل سونا بٹ کوائن کیا ہے؟ اپنے ارد گرد دیکھیے! صبح کی چائے سے لے کر شام کے سفر تک کتنی ہی چیزیں ایسی ہیں جہاں ہم کوئی نہ کوئی ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہوتے ہیں؟ خبروں سے لے کر کچھ سیکھنے تک ہم ٹی وی، موبائل، یوٹیوب اور دیگر ڈیجیٹل چیزوں کے عادی ہو چکے ہیں۔ ایسے میں “بٹ کوائن” بھی پیسے کے حوالے سے ہمیں ایک نئی اور منفرد چیز سے آشنا کرتی ہے۔ تصور کیجیے کہ آپ ایک ایسی دنیا میں ہیں جہاں آپ پوری دنیا میں کسی کو بھی بغیر بینک اپروول، بھاری فیسز اور ٹیکسز اور ایکسچینج ریٹ کی مغز ماری کے بغیرپیسے بھیج سکتے ہوں؟ یہ بٹ کوائن کی دنیا ہے اور یہ ایک ایسا سسٹم ہے جسے بجائے بینکوں اور گورنمنٹس کے، عام لوگوں نے بنایا ہے۔Shorten with AI بٹ کوائن کیا ہے؟ بٹ کوائن کو ایک ڈیجیٹل سونا سمجھیے۔ جیسے سونا زمین سے مائننگ کر کے نکالا جاتا ہے اسی طرح بٹ کوائن کو بھی کمپیوٹرز کے ذریعے “مائن” کیا جاتا ہے۔ اس مائننگ میں پیچیدہ ریاضیاتی مسائل حل کیے جاتے ہیں جو بڑی مقدار میں کمپیوٹنگ پاور مانگتے ہیں۔ جب کوئی “مائنر” ایک ریاضیاتی مسئلہ حل کرتا ہے (جسے ہیش نکالنا کہتے ہیں) تو اسے بطور انعام اسی طرح بٹ کوائن ملتے ہیں جیسے سونے کے کان کن (مائنر) کو سونا ملتا ہے۔ آئیے! اسے ایک مثال سے سمجھتے ہیں۔ فرض کیجیے کہ آپ کے پاس ایک جادوئی نوٹ بک یا کاپی ہے۔ جب بھی آپ اس میں کچھ لکھتے ہیں تو وہ ہمیشہ کے لیے لکھا جاتا ہے اور اسے مٹایا یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ بس اسی طرح بٹ کوائن بھی ایک ایسا ریکارڈ بناتا ہے جس میں اس کی ٹرانزکشنز ایک بار لکھ دی جائیں تو مٹائی نہیں جا سکتیں۔ اس ریکارڈ کو بلاک چین کہتے ہیں۔ یہ ریکارڈ بٹ کوائن کے نیٹ ورک سے منسلک تمام کمپیوٹرز پر ایک ہی وقت میں اپ ڈیٹ ہو رہا ہوتا ہے۔ اس بڑی مقدار میں اس ریکارڈ کو مٹانا یا تبدیل کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ اس کے لیے ہم “ڈی سینٹرلائزیشن” کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں، یعنی کوئی ایک قوت، مثلاً بینک یا حکومت بٹ کوائین کے نیٹ ورک کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔Shorten with AI بٹ کوائن کی ابتدا: بٹ کوائن کو ٢٠٠٩ میں ایک ایسے شخص یا گروپ نے تیار کیا جسے کوئی جانتا نہیں تھا اور وہ “ستوشی ناکاموٹو” کا نام استعمال کرتا تھا۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ ایک ایسی کرنسی تیار کی جائے جس میں چار خصوصیات ہوں: وہ کسی مرکزی قوت کے قبضے میں نہ ہو۔ اسے الیکٹرونکل یعنی کمپیوٹرائزڈ طریقے سے منتقل کیا جا سکے۔ اس کی منتقلی جلد از جلد ہو۔ اس کی ٹرانزیکشن فیس بہت کم ہو۔ اس کی ابتدا کی ٹائمنگ زبردست تھی کیوں کہ اسی وقت ٢٠٠٨ کا فنانشل کرائسس ختم ہوا تھا۔ ایسے میں یہ کرنسی ایک ایسے فنانشل سسٹم کو متعارف کروا رہی تھی جس پر بینکوں اور حکومتوں کا کنٹرول نہ ہو۔ بٹ کوائن اور عام کرنسی کا تقابل آپ نے “مونوپولی” گیم دیکھا ہے؟ اس گیم میں بینک پیسے کو کنٹرول کرتا ہے، جہاں مناسب سمجھتا ہے وہاں لوگوں کو دیتا ہے اور پھر جرمانوں اور ٹیکسز کی شکل میں واپس لے لیتا ہے۔ اب فرض کیجیے کہ اگر “مونوپولی” اس طرح کھیلا جائے کہ تمام کھلاڑی بینک کے معاملات کو دیکھ سکیں اور کوئی ایک بھی چپکے سے رقم نہ خرچ کر سکے اور نہ تقسیم کر سکے؟ عام کرنسی کے مقابلے میں بٹ کوائن اس طرح شفافیت اور جمہوری طریقے سے کام کرتا ہے۔ سونے کی ڈی سینٹرلائزیشن ہم نے شروع میں بٹ کوائن کے ساتھ سونے کا ذکر کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تاریخی طور پر سونا پیسے یا زر کی ایک ڈی سینٹرلائزڈ قسم رہا ہے یعنی اس پر کسی کا کنٹرول نہیں ہوتا تھا۔ حکومتیں یا سینٹرل بینک اسے بنا نہیں سکتے تھے۔ وہ صرف اس کے سکے ڈھال سکتے تھے۔ اس کی اصل قیمت اس کی کم سپلائی اور عالمی مانگ یا ڈیمانڈ سے پیدا ہوتی تھی۔ جدید کرنسیوں سے قبل سونا دنیا بھر میں تجارت اور ادائیگیوں کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ بٹ کوائن بھی اسی طرح ڈی سینٹرلائزڈ ہے اور کوئی ایک قوت اسے کنٹرول نہیں کر سکتی۔ دونوں میں فرق بس اتنا ہے کہ سونے کے برعکس بٹ کوائن ڈیجیٹل ہے اور اس میں حفاظت کے لیے “کرپٹو گرافی” کا طریقہ استعمال ہوتا ہے۔Shorten with AI بٹ کوائن ہی کیوں؟ اب تک آپ کے ذہن میں یہ سوال ضرور پیدا ہوا ہوگا کہ اگر بٹ کوائن سونے کی طرح کام کرتا ہے تو پھر بٹ کوائن ہی کیوں استعمال کیا جائے اور سونا کیوں استعمال نہ کیا جائے؟ اسی طرح عام کرنسیوں میں کیا کمی ہے؟ اس کا جواب سادہ ہے۔ بٹ کوائن بہت سی وہ خصوصیات رکھتا ہے جو سونا اور دیگر کرنسیاں نہیں رکھتیں۔ مثلاً اسے بغیر بینک کو استعمال کیے دنیا میں کہیں بھی بھیجا جا سکتا ہے، یہ کسی بارڈر میں بند نہیں ہے اور یہ دنیا بھر میں ایک ہی طرح کام کرتا ہے۔ دیگر کرنسیوں کے برعکس یہ اس قدر آسان ہے جیسے آپ کسی کو ای میل کر رہے ہوں۔ بٹ کوائن کے حقیقی استعمالات بٹ کوائن ایک بارڈر لیس کرنسی ہے۔ اگر آپ کو اپنے کسی رشتے دار کو کسی اور ملک میں رقم بھیجنی ہو تو آپ کیا کریں گے؟ یقیناً بینک کا استعمال کریں گے اور اس میں ایکسچینج ریٹ کا مسئلہ ہوگا، بھاری فیس لگے گی، ٹیکس دینا ہوگا اور ممکن ہے کہ کئی دن لگ جائیں۔ یہی کام بٹ کوائن کے زریعے چند منٹ میں معمولی فیس کے عوض ہو جاتا ہے۔ اس لیے اس وقت دنیا بھر میں اس کی شہرت اور استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ بٹ کوائن صرف ایک نئی قسم کا زر یا پیسہ نہیں ہے بلکہ یہ زر اور پیسے کے بارے میں ایک نیا نکتہ نظر ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ ہماری دولت کیا ہونی چاہیے اور اسے کیسے کام کرنا چاہیے؟ یہ مرکزی قوتوں سے کنٹرول لے کر عوام کے ہاتھ میں دیتا