کرپٹوکرنسی فنڈ ریزنگ کا ارتقاء: IDO، ICO اور IEO
اگرہم کسی بہت بھیڑوالی مارکیٹ یا منڈی میں چلے جائیں توچاروں طرف دکانداراپنی چیزوں کی طرف گاہگوں کی توجہ مبذول کرانےکیلئے مختلف طریقےاستعمال کرتےنظرآئیں گے۔ کرپٹومارکیٹ میں بھی یہی منظرآپ کوملے گا بس یہاں پھلوں،کپڑوں اورالیکٹرانکس وغیرہ کے بجائے یہاں آپ کونئی نئی ڈیجیٹل کوائن اورٹوکنزنظرآئیں گے۔ یہاں جوکوائنزاورٹوکنزکوبیچنے کیلئے مختلف طریقہ کاراستعمال ہوتے ہیں ان میں ICOs، IDOsاورIEOs آتے ہیں۔اس آرٹیکل میں ہم ان اصطلاحات کا مطلب جانیں گے اوریہ کہ ان کی ابتدا کیسے ہوئی،ان میں فرق کیا ہےاوران کے کیا اثرات کیا ہیں؟ ICO،IDOاورIEOکی ابتداء Initial Coin Offering (ICO) ICO کوایک ڈیجیٹل فنڈ ریزرسمجھ لیں۔بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کمپنیاں ایک نئی کرپٹوکرنسی یا ٹوکن بناتی ہیں اوراپنے پروجیکٹس کے لیے پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے اسے انویسٹرزکو فروخت کرتی ہیں۔ فنڈریزنگ کا یہ طریقہ کارسن 2017 میں نہایت مقبول ہوا اورمختلف اسٹارٹ اپس کو یہ ایسا راستہ راستہ مل گیا جس سے وہ بینکوں یا وینچرکیپیٹل جیسے روایتی فنڈ ریزنگ طریقوں کو بائی پاس کرتے ہوئے اپنے پروجیکٹ کیلئے پیسہ حاصل کرسکتے تھے۔ Initial DEX Offering (IDO) IDO بھی ICO ہی کی طرح ڈیجیٹل فنڈریزنگ ہے۔ البتہ اس میں یہ کام ڈی سنٹرلائزڈ ایکسچینج(DEX) پرہوتا ہے۔ یہاں ٹوکن کی فروخت سمارٹ کنٹریکٹس کے ذریعے خودکارطریقے سے ہوتی ہےاوریہ زیادہ شفاف اورقابل رسائی ہوتی ہے۔ Initial Exchange Offering (IEO) IEO میں طریقہ کارپچھلے دونوں سے تھوڑامختلف ہوتا ہے یہاں کرپٹوٹریڈنگ کا کوئی ایکسچینج ساری چیزوں کومینج کرتا ہے اوریہی ایکسچینج پروجیکٹ والی کمپنی اورلوگوں کے درمیان ایک قابل اعتماد ثالث کے طور پرکام کرتا ہےاورکمپنی کی طرف سے ٹوکن کی فروخت کرواتا ہے۔ یہ طریقہ کارپچھلے دوکی بنسبت زیادہ قابل اعتماد ہوتا ہے کیونکہ ایکسچینج عام طورپرپروجیکٹس کی لسٹنگ سے پہلے ان کی جانچ کرتے ہیں۔ سادہ الفاظ میں ان تینوں میں فرق کوہم درج ذیل نکات کی صورت میں پیش کرسکتے ہیں: پلیٹ فارم کا فرق: ICOs میں عام طورسےپروجیکٹس کمپنیزکی اپنی ویب سائٹس پرہوتے ہیں اوران کےٹوکنزخریدنے کیلئے لوگ ان کی ویب سائٹس پرآتے ہیں ۔ IDOs عام طورسے ڈی سنٹرلائزڈ ایکسچینجزپرطے پاتے ہیں جبکہ IEOs سنٹرلائزڈ ایکسچینجزپرہوتی ہیں۔ اعتماد کی سطح: ICOsمیں خود پروجیکٹ کی ساکھ پر بہت زیادہ انحصارہوتا ہے،دوسری طرف IDOs میں شفافیت سمارٹ کنٹریکٹس کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے جو کسی قدر زیادہ اعتماد کا باعث ہوتی ہے جبکہ IEOs ان میں سے سب سے زیادہ بااعتماد ہوتی ہے کیونکہ یہ سنٹرلائزڈ ایکسچینج پرہوتی ہے جوپروجیکٹس کے بارے میں پہلے سے جانچ کرکےرکھتے ہیں۔ آسانی: دیکھاجائے توICOs زیادہ سے زیادہ لوگوں کیلئے قابل رسائی اورآسانی سے قابل حصول ہوتے ہیں کیونکہ ان کوکمپنی کے پروجیکٹ کی ویب سائٹ سے حاصل کیا جاسکتا ہے دوسری طرف IDOs کیلئے آپ کے پاس ڈی سنٹرلائزڈ ایکسچینج کے استعمال سے متعلق کسی درجے کی مہارت درکار ہوتی ہے جبکہ IEOs اگرچہ یوزرفرینڈلی ہوتے ہیں مگران میں آپ کوایکسچینج پراپنے اکاؤنٹ کی ویریفکیشن کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ تاریخی جائزہ:عروج و زوال سال 2017 ICO کا سن عروج: سال 2017 ICOs کےعروج کا سنہری دورتھا۔ سینکڑوں پروجیکٹس نے کرپٹوکےمیدان میں نئی نئی بلندیوں کوچھونے کا ارادہ لئے انویسٹرزسے اربوں ڈالراکٹھے کئے۔اس سب پرانویسٹرزکوابھارنے والی چیزمتوقع بھاری منافع کی لالچ تھی۔ یہ ایسا تھا کہ جیسے کسی کمپنی کے پبلک ہونے سے پہلے اس کے حصص خریدے جائیں۔ تاہم اس دوڑمیں بہت بھاری نقصان بھی ہوا اوربہت سارے پروجیکٹس اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے یا بلکل فراڈ نکلے۔ اس سے انویسٹرزکوبہت زیادہ مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑااورICOs کے بارے انویسٹرزکے دلوں شکوک وشبہات پیدا ہوگئے۔ ICOs سے IDOsاور IEOsکی طرف منتقلی: ICOs کی اس کمزوری نے IDOs اورIEOs کو جنم دیا ۔ IDOs،اپنی ڈی سنٹرلائزیشن کی وجہ سے زیادہ شفافیت فراہم کرتے ہیں، جبکہ IEOs میں ایکسچینج کی جانچ کے ذریعے اضافی سیکیورٹی کی گارنٹی دیتے ہیں ۔ اثراورموجودہ استعمال عکوس: ریگولیٹری کریک ڈاؤن اور فراڈ کے بہت زیادہ رسک کی وجہ سے ICOs لوگوں میں اپنی مقبولیت کھوتے گئے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ کرپٹواسپیس میں فنڈ ریزنگ کے نئے طریقے کی راہ ہموار ہوئی ۔ IDOs: IDOs اپنی ڈی سنٹرلائزڈ اورشفاف نوعیت کی وجہ سے بہت زیادہ مقبولیت حاصل کررہے ہیں اوراس کی وجہ یہ ہے کہ وہ پروجیکٹس کوزیادہ لوگوں تک پہنچاتےہیں اوراس میں لوگوں کوکسی سینڑلائزڈ پلیٹ فارم پرانحصارنہیں کرنا پڑتا ہے۔ IEOs: موجودہ وقت میں بڑی اورنامورایکسچینجزکی اپنی ساکھ اوران کی طرف سے جانچ کی وجہ سے ICOs IEOs کے مقابلے میں زیادہ مقبول ہیں۔ یہ پروجیکٹس اورانویسٹرزدونوں کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کرتے ہیں۔ 2017 کے ناکام ICOs سے حاصل شدہ اسباق Tezos 2017میں کرپٹوکرنسی کے میدان Tezos کا (ICO) سب سے نمایاں تھا، جس نےانویسٹرزسے حیرت انگیزطورپر232 ملین ڈالراکھٹے کرلئے تھے۔ تاہم،اندرونی تنازعات اورقانونی مسائل کی وجہ یہ کامیابی جلد ہی ناکامی میں بدل گئی جس سےایک طرف پروجیکٹ میں نمایاں تاخیرہوئی تودوسری طرف انویسٹرزکو بھی شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ ابتدائی کامیابی اور ویژن Tezos: کوایک ایسا بلاک چین پلیٹ فارم تصورکیا گیا تھاجوخودکووقتاً فوقتاً بہتربنا سکے، جس کا مقصد دوسری بلاک چین پروجیکٹس کے مقابلے میں بہترین گورننس اوراپ گریڈ کرنے کی صلاحیت فراہم کرنا تھا۔ جولائی 2017 میں اس کا ICO ہوا، جو ایک بہت بڑی کامیابی ثابت ہوا۔ اس ICO نے صرف13 دنوں میں تقریباً 66,000 بٹ کوائنزاور361,000 ایتھیرزاکٹھے کر لیے، جو کہ ایک بہت بڑی مقدارتھی اوراسی وجہ سے Tezos بہت جلدی نظروں میں جگہ بنا گئی تھی ۔ داخلی تنازعات اورقانونی لڑائیاں: مسائل ICO کے ختم ہونے کے فوراً بعد شروع ہوئے۔ پروجیکٹ کے بانیوں،آرتھراورکیتھلین بریٹ مین اورTezos فاؤنڈیشن کے صدر،جوہان گیورزکے درمیان فنڈزاورپروجیکٹ کے انتظام و کنٹرول پرتنازعات پیدا ہوگئےاوراس کی وجہ سے انویسٹرز کے درمیان ٹوکنزکی تقسیم بہت زیادہ تاخیر کاشکارہوگئی۔ یہ تنازعہ اس حد تک بڑھا کہ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر غیر اخلاقی سلوک کا الزام لگایا، جس سے پروجیکٹ کی پیش رفت مزید پیچیدگی اور تاخیرکا شکار ہوتی گئی۔ دوسری طرف شومئی قسمت Tezos کو امریکہ میں متعدد کلاس ایکشن مقدمات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان مقدمات میں دعویٰ کیا گیا کہ Tezos نےغیررجسٹرڈ سیکیورٹیز آفرکی ہیں جوکہSEC کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے ۔ ان قانونی چیلنجوں کی وجہ سے پروجیکٹ پیش رفت پربہت منفی اثرڈالا۔ Sirin Labs: Sirin Labs نے Finney بلاک چین اسمارٹ فون بنانے کے لیے 153