کرپٹو مارکیٹ میں اہم ڈویلپمنٹس ہورہی ہیں جن میں ای ٹی ایف میں ہلچل کے علاوہ بائننس کی ممکنہ فروخت سے متعلق افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں، جنہیں سی ای او چانگ پینگ ژاؤ نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ دوسری طرف عالمی ضابطے سخت ہو رہے ہیں، جس میں آسٹریلیا کرپٹو ایکسچینجز پر کریک ڈاؤن کرنے میں پیش پیش ہے، جبکہ ہانگ کانگ میں بٹ کوائن میں انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ رپورٹوں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اگربٹ کوائن اپنی سپورٹ لیولز کو برقرار رکھ پاتا ہے تو اس سال کرپٹو مارکیٹ میں اچھی ترقی کا امکان ہے۔ میں مارکیٹ کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ایف ٹی ایکس پے آؤٹس، ٹرمپ اور مَسک، فومک منٹس کرپٹو مارکیٹ کو اس ہفتے متاثر کر سکتے ہیں اس ہفتے کرپٹو مارکیٹ میں ممکنہ اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے، جو مختلف اہم واقعات کے مجموعے سے پیدا ہو رہا ہے۔ سب سے پہلے، FTX کے قرض دہندگان کے پے آؤٹ کا اثر ممکنہ طور پر مارکیٹ پر پڑے گا۔ جیسے ہی دیوالیہ ہونے والی ایکسچینج اثاثے تقسیم کرے گی، بہت سے قرض دہندگان اپنی ہولڈنگز کو بیچ سکتے ہیں، جس سے مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے۔ ان اثاثوں کی فروخت کا وقت اور موجودہ مارکیٹ کی صورتحال اس اتار چڑھاؤ کو مزید بڑھا سکتی ہےجس سے قیمتوں پر منفی دباؤ پڑے گا۔ دوسرا اہم عنصر جو مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کو بڑھا سکتا ہے وہ ٹرمپ اور مَسک کا انٹرویو ہے، جو مارکیٹ کے سیٹیمنٹس میں غیر متوقع مومنٹس پیدا کر سکتا ہے۔ دونوں شخصیات کرپٹو کے حوالے سے عوامی رائے کو تشکیل دینے میں اثرانداز ہیں، اور ان کے خیالات اکثر سرمایہ کاروں کے رویے پر اثر ڈالتے ہیں۔ ماضی میں ہم نے دیکھا ہے کہ مَسک کے کرپٹو کرنسیز، خاص طور پر بٹ کوائن اور ڈوج کوائن کے بارے میں تبصرے، قیمتوں میں تیز اتار چڑھاؤ کا سبب بن چکے ہیں۔ ٹرمپ کے سیاسی اثر و رسوخ اور مَسک کی ٹیکنالوجی کی دنیا میں طاقتور حیثیت کو دیکھتے ہوئے، ان کے انٹرویو سے کسی بھی نئی پیش رفت کا مارکیٹ کے اعتماد پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ اسی طرح (FOMC) کے منٹس کا اجرا مارکیٹ کے سینٹیمنٹس کو مزید متاثر کر سکتا ہے۔ FOMC منٹس امریکی مرکزی بینک کی سود کی شرحوں اور مالی پالیسیوں پر آئندہ کے منصوبوں کا تفصیل سے جائزہ فراہم کرتے ہیں، جو براہ راست رسک والے اثاثوں، بشمول کرپٹو کرنسیز، پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ کرپٹو کی دنیا کے سرمایہ کار کسی بھی ممکنہ مالی سختی کے اشاروں کے لئے بہت حساس ہیں، کیونکہ اس سے قرض لینے کی لاگت میں اضافہ ہو سکتا ہے اور مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کم ہو سکتی ہے۔ منٹس کے اجرا سے غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہو گا، جو پہلے سے ہی نازک مارکیٹ کو مزید غیر مستحکم کر سکتا ہے۔ مارکیٹ پر اثر:ان تمام عوامل کا مجموعی اثر قلیل مدتی مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر اگر FTX کی پے آؤٹس بڑی فروخت کا سبب بنیں۔ مارکیٹ کے شرکاء ٹرمپ، مَسک اور FOMC کے سیاسی اور اقتصادی عوامل پر گہری نظر رکھیں گے۔ ممکن ہے کہ سرمایہ کار ان واقعات سے واضح رہنمائی کے منتظر رہیں اور اس دوران سائیڈ لائن پر بیٹھیں۔ تاہم، اس کا نتیجہ اس بات پر منحصر ہو گا کہ مارکیٹ ان ممکنہ جھٹکوں کو کتنی جلدی جذب کرتی ہے۔ یو ایس لسٹڈ بٹ کوائن مائنرز نیٹ ورک کے ہیش کا اپنا حصہ بڑھا رہے ہیں: برنسٹین یو ایس لسٹڈ بٹ کوائن مائنرز نیٹ ورک کے ہیش میں اپنے حصے میں اہم اضافہ کر رہے ہیں، جیسا کہ برنسٹین کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ بٹ کوائن مائننگ جو کہ اپنی زیادہ کیپیٹل کی ضرورت اور توانائی کی کھپت کے لیے مشہور ہے، اب یو ایس میں مائننگ آپریشنز کی طرف منتقل ہو رہی ہے، جس کی بڑی وجہ یو ایس کیپیٹل مارکیٹس تک رسائی ہے۔ عوامی سطح پر تجارت کرنے والی کمپنیاں جیسے ماراتھن ڈیجیٹل اور رائٹ پلیٹ فارمز نے اپنی مائننگ صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کامیابی سے سرمایہ اکٹھا کیا ہے، اور زیادہ مؤثر مائننگ ہارڈویئر میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ ہیشریٹ میں یہ اضافہ نہ صرف یو ایس مائنرز کی پوزیشن کو مضبوط کر رہا ہے بلکہ انہیں بٹ کوائن نیٹ ورک پر زیادہ اثر و رسوخ فراہم کر رہا ہے، جو نیٹ ورک سیکیورٹی اور بلاک پروڈکشن کو متاثر کر سکتا ہے۔ یو ایس لسٹڈ مائنرز کا پھیلاؤ عالمی مائننگ دباؤ کا جواب سمجھا جا سکتا ہے، خاص طور پر چین سے، جو کبھی بٹ کوائن مائننگ میں غالب طاقت تھا۔ چینی حکومت نے 2021 میں بٹ کوائن مائننگ پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے بعد کئی مائنرز نے زیادہ سازگار ضابطوں والے علاقوں کی طرف رخ کیا، جن میں یو ایس شامل تھا۔ یو ایس مائنرز کا بٹ کوائن نیٹ ورک میں بڑھا ہوا حصہ عالمی مائننگ منظرنامے میں تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے، جو یو ایس کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ بٹ کوائن مائننگ کے لیے وسائل اور ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ اس تبدیلی سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مائننگ پاور کا مرکز یو ایس کی طرف منتقل ہو رہا ہے، جو بٹ کوائن کی ابتدائی طور پر طے شدہ ڈی سینٹرلائزیشن کے اصولوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ اگرچہ مائننگ کی صلاحیت میں اضافے سے یو ایس مائنرز کو فوائد حاصل ہو رہے ہیں، لیکن یہ چیلنجز بھی پیدا کر رہا ہے۔ صنعت کو توانائی سے بھرپور مائننگ آپریشنز کے ماحولیاتی اثرات پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے۔ مائننگ سے متعلق کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے صاف توانائی کے ذرائع کے اپنانے کی آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں۔ مزید برآں، یو ایس لسٹڈ مائنرز کی بڑھتی ہوئی حکمرانی نیٹ ورک کی مرکزیت کے خطرات پیدا کر سکتی ہے، جو بٹ کوائن نیٹ ورک کے غیر مرکزیت کے اصولوں کے خلاف جا سکتا ہے۔ بہرحال، یہ رجحان واضح طور پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ یو ایس
ہانگ کانگ میں بٹ کوائن اور ایتھیریئم کو انویسٹمنٹ ویزا کے لیے ویلتھ پروف کے طور پر تسلیم کرنا اور نارتھ کیرولائنا میں بٹ کوائن کو سٹیٹ ریزرو میں شامل کرنے پر غور عالمی سطح پر کرپٹو پالیسیوں میں مختلف رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ دوسری طرف، پولینڈ کا سینٹرل بینک بٹ کوائن کو ریزرو ایسٹ کے طور پر مسترد کر چکا ہے، جو کچھ ممالک کے کرپٹو کو اپنانے اور کچھ کے اسے نظر انداز کرنے کی پالیسیز میں واضح فرق دکھاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، Binance اور SEC کے درمیان قانونی کارروائی کا 60 دن کے لیے التوا ممکنہ ریگولیٹری تصفیے کی نشاندہی کر رہا ہے، جبکہ بٹ کوائن کے ایکسچینجز میں ذخائر کی نمایاں کمی ممکنہ سپلائی شاک کا اشارہ دے رہی ہے۔ جیسے جیسے انویسٹرز اور پالیسی میکرز ان تبدیلیوں کا تجزیہ کر رہے ہیں، آنے والے مہینے ڈیجیٹل ایسٹس کے مستقبل کے لیے نہایت اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ 1. TON بلاک چین کا LayerZero کے ساتھ انٹیگریشن: کراس چین فنکشنالیٹی میں بہتری The Open Network (TON) نے LayerZero کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے، جو ایک کراس چین انٹروپریبیلٹی پروٹوکول ہے۔ اس انٹیگریشن سے مختلف بلاک چینز کے درمیان ایسٹ ٹرانسفر اور انٹریکشن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، جس سے سینٹرلائزڈ بریجز پر انحصار کم ہو جائے گا—یہ وہ بریجز ہیں جو ماضی میں کئی ہیکنگ حملوں کا شکار رہے ہیں۔ TON، جو اصل میں Telegram نے ڈیزائن کیا تھا، اپنی یوزر فرینڈلی خصوصیات اور ٹیلیگرام کے ساتھ انٹیگریشن کی وجہ سے تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، اور یہ اپگریڈ اسے مزید مین اسٹریم اڈاپشن کے قریب لے جا سکتا ہے۔ LayerZero کا اومنی چین میسجنگ پروٹوکول استعمال کرتے ہوئے، TON اب Ethereum اور Binance Smart Chain جیسے نیٹ ورکس سے براہ راست جڑنے کے قابل ہوگا۔ LayerZero ایک سیکور، ڈی سینٹرلائزڈ کراس چین میسجنگ سسٹم فراہم کرتا ہے، جو انٹروپریبیلٹی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ روایتی بریجنگ سلوشنز کے سیکیورٹی رسکس کو کم کرتا ہے۔ اس اپڈیٹ کے بعد، TON کے DeFi اور NFT ایکو سسٹم میں مزید وسعت آئے گی، کیونکہ اب ایسٹس کو کسی تیسرے فریق بریج کی ضرورت کے بغیر آسانی سے مختلف بلاک چینز پر منتقل کیا جا سکے گا۔ یہ مارکیٹ میں لیکوئیڈیٹی بڑھانے کا ایک بڑا قدم ہے، اور ساتھ ہی ڈیولپرز کو زیادہ مواقع فراہم کرے گا تاکہ وہ ایسی ایپلیکیشنز بنا سکیں جو ملٹی چین انوائرمنٹ میں بغیر کسی رکاوٹ کے کام کر سکیں۔ مارکیٹ پر اثر TON اور LayerZero کا یہ انٹیگریشن TON کی مقبولیت اور ویلیو میں زبردست اضافہ کر سکتا ہے۔ کراس چین انٹروپریبیلٹی کرپٹو اسپیس کے سب سے بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے، اور اگر TON اسے کامیابی سے لاگو کرتا ہے تو یہ ریٹیل اور انسٹیٹیوشنل انویسٹرز دونوں کے لیے زیادہ پرکشش ہو جائے گا۔ ٹیلیگرام کے کروڑوں صارفین کی وجہ سے، یہ قدم نئے یوزرز کو کرپٹو ایکو سسٹم میں متعارف کروا سکتا ہے، جس سے ملٹی چین نیٹ ورک مزید مضبوط ہو سکتا ہے۔ اگر TON اس اپڈیٹ کو مؤثر طریقے سے نافذ کرتا ہے، تو یہ Solana، Avalanche اور Polkadot جیسے بڑے نیٹ ورکس کا مضبوط مقابلہ بن سکتا ہے۔ 2. کرپٹو انویسٹمنٹ فنڈ کے ذریعے پرتگالی ریزیڈنسی حاصل کرنے کا موقع پرتگال میں ایک نیا انویسٹمنٹ فنڈ کرپٹو انویسٹرز کو ڈیجیٹل ایسٹس میں انویسٹ کر کے پرتگالی ریزیڈنسی حاصل کرنے کا موقع دے رہا ہے۔ یہ اقدام پرتگال کے گولڈن ویزا پروگرام کا حصہ ہے، جو ماضی میں غیر ملکی انویسٹرز کو ریئل اسٹیٹ اور بزنس انویسٹمنٹ کے ذریعے ریزیڈنسی کی سہولت فراہم کرتا تھا، لیکن اب اس میں ڈیجیٹل اکانومی کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ یہ فنڈ ہائی نیٹ ورتھ انڈیویجولز (HNWIs) اور کرپٹو انٹرپرینیورز کو اپنی طرف متوجہ کر سکتا ہے، جو انویسٹمنٹ اور ریزیڈنسی دونوں کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ پرتگال کو کرپٹو فرینڈلی ملک سمجھا جاتا ہے، کیونکہ وہاں انفرادی کرپٹو ٹریڈز پر کوئی کیپیٹل گین ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ انویسٹرز جو ریگولیٹری کلیرٹی کے خواہاں ہیں، پرتگال کو ایک پرکشش منزل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ پرتگال نے کرپٹو کو اپنے انویسٹمنٹ ویزا فریم ورک میں شامل کر کے خود کو ڈیجیٹل ایسٹ انوویشن کے مرکز کے طور پر مزید مستحکم کر لیا ہے۔ اس پروگرام میں شامل ہونے والے انویسٹرز کو کم از کم انویسٹمنٹ کی شرائط پوری کرنا ہوں گی، جو ممکنہ طور پر ریگولیٹڈ کرپٹو فنڈز، بلاک چین اسٹارٹ اپس، یا ٹوکنائزڈ ایسٹس میں انویسٹمنٹ پر مشتمل ہوں گی۔ یہ اقدام دبئی اور سنگاپور جیسے ممالک کے اقدامات سے مشابہت رکھتا ہے، جو کرپٹو انٹرپرینیورز کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے سازگار ریزیڈنسی آپشنز پیش کر رہے ہیں۔ مارکیٹ پر اثر یہ پیش رفت پرتگال کی ڈیجیٹل ایسٹس کے لیے کمٹمنٹ کو اجاگر کرتی ہے اور دیگر ممالک کو بھی ایسے کرپٹو انویسٹمنٹ سے منسلک ریزیڈنسی پروگرامز اپنانے کی ترغیب دے سکتی ہے۔ اگر یہ ماڈل کامیاب ہو جاتا ہے، تو اس سے پرتگال میں بڑے پیمانے پر کیپیٹل فلو آ سکتا ہے، جو اس کے بلاک چین ایکو سسٹم اور فِن ٹیک سیکٹر کو مزید فروغ دے گا۔ اس کے علاوہ، یہ قدم پرتگال کو یورپی کرپٹو لینڈ اسکیپ میں مزید مضبوط کر سکتا ہے، اور اسے سوئٹزرلینڈ، ایسٹونیا، اور مالٹا جیسے کرپٹو ہبز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنا سکتا ہے۔ 3. نارتھ کیرولائنا کا بٹ کوائن کو سٹیٹ ریزرو میں شامل کرنے پر غور نارتھ کیرولائنا نے بٹ کوائن کو اپنی ریاستی ریزرو ہولڈنگز کا حصہ بنانے پر غور شروع کر دیا ہے، جو ڈیجیٹل ایسٹس میں بڑھتی ہوئی انسٹیٹیوشنل دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ پیش رفت اس بڑھتے ہوئے رجحان کے مطابق ہے جس میں مختلف امریکی ریاستیں اور میونسپلٹیز بٹ کوائن کو انفلیشن اور معاشی عدم استحکام کے خلاف ہیج کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔ ریاست کے قانون سازوں نے اس بات پر بحث شروع کر دی ہے کہ کیا بٹ کوائن کو ریاست کے خزانے کی ڈائیورسفیکیشن اسٹریٹیجی کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے، تو یہ “ڈیجیٹل گولڈ” کے طور پر بٹ کوائن کی حیثیت کو مزید