ٹیکنیکل انالسز کا تعارف
ٹیکنیکل انالسزکسی بھی کرپٹوکرنسی ٹریڈر کے لئے بہت اہم ٹول ہے۔فنڈامینٹل انالسزمیں پرائس پر اثر انداز ہونے والے فائنانشل اوراکنامکل فیکٹرز کو دیکھا جاتا ہے لیکن ٹیکنیکل انالسزمیں پرائس موومنٹ اورٹریڈنگ والیوم پر توجہ رکھی جاتی ہے اورمارکیٹ کے سابقہ ڈیٹا کا انالسز کرکے مستقبل کے ٹرینڈز کے کی پیشن گوئی کی جاتی ہے ۔ یہ طریقہ کارولٹائل مارکیٹس جیسے کرپٹو کرنسیزمیں بہت عام ہے۔
ٹیکنیکل انالسز کیا ہے؟
ٹیکنیکل انالسزمیں پرائس چارٹ پرماضی کی قیمتوں کو سٹڈی کیا جاتا ہے اورمختلف انڈیکٹرزاورپیٹرنز کا استعمال کرتے ہوئے ممکنہ پرائس موومنٹ کی پیش گوئی کی جاتی ہے۔اس انالسز کا استعمال کر کے ٹریڈر یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کب کسی ایسٹ کو بیچا یا خریدا جائے۔ اس انالسز کےپیچھے بنیادی نظریہ یہ ہے کہ پرائس کی یہ موومنٹ ایسے ہی بے ترتیب نہیں ہوتی بلکہ یہ مارکیٹ کی نفسیات اورسپلائی اورڈیمانڈ کے مطابق کچھ خاص پیٹرنزکو فالو کرتی ہے جن کی پیشن گوئی کی جاسکتی ہے۔
ٹیکنیکل انالسز کی اہم خصوصیات
مارکیٹ ایکشن سب بتاتا ہے :
ٹیکنیکل انالسز کا یہ بنیادی اصول ہے کہ موجودہ مارکیٹ پرائسس تمام معلوم معلومات کی عکاسی کرتی ہیں۔ لہذا اس انالسزمیں صرف پرائس مووومنٹ توجہ دی جاتی ہے اور کسی بھی خارجی فیکٹر جیسے خبروں یا اکنامک انڈیکیٹرز کو شامل نہیں کیا جاتا۔
قیمت ٹرینڈ کو فالو کرتی ہیں :
ٹیکنیکل انالسز اس مفروضے کے تحت کام کرتا ہے کہ قیمتیں وقت کے ساتھ کچھ قابل معلوم ٹرینڈز کو فالو کرتی ہیں اور یہ ٹرینڈز تب تک چلتے رہتے ہیں جب تک ان کو روکنے کیلئے کوئی واقعہ نہ ہو جائے۔
تاریخ خود کو دہراتی ہے :
مارکیٹ سائیکالوجی جو کہ انویسٹرز کے رویئے پر اثر ڈالتی ہے عموما یہ خود کو دہراتی ہے اور یہی وجہ ہوتی ہےکہ کچھ پیٹرنز اور ٹرینڈز دوبارہ سے وجود میں آتےہیں اور ٹیکنیکل انالسٹ انہی کو پہچان کر ان سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ٹیکنیکل انالسز کی حقیقی دنیا کی مثالیں
مثال 1: موونگ ایوریجز :
فرض کرتے ہیں کہ سارہ ایک کرپٹو ٹریڈر ہے اور وہ انالسز کرتے ہوئے پرائس ڈیٹا کو ہموار کرنے کے لیے موونگ ایوریجز کا استعمال کرتی ہے تاکہ مارکیٹ کے مجموعی ٹرینڈ کو سمجھ سکے۔اس کیلئے وہ ایسا کرتی ہےکہ اپنے بٹ کوائن چارٹ پر 50 دن (تصویر میں سبز) اور 200 دن (تصویر میں نارنجی) کی موونگ ایوریج کو پلاٹ کرتی ہے ۔ایسا کرتے ہوئے اسے ایک “گولڈن کراس” نظر آتا ہےجہاں پچاس دن کی موونگ ایوریج دو سو دن کی موونگ ایوریج کو اوپر کی طر ف کراس کر رہی ہوتی ہے۔ یہ ایک بلش انڈیکیٹر ہے اور یہ بتا رہا ہےکہ یہاں خریداری کا اچھا موقع بن رہا ہے۔
مثال 2: RSI اورMACD :
فرض کرتے ہیں کہ احمد RSI (ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس) اورMACD (موونگ ایوریج کنورجنس ڈائیورجنس) کا استعمال کرتا ہے تاکہ مارکیٹ میں انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس کی نشاندہی کر سکے۔ RSI یہاں اس کو یہ سمجھنے میں مدد کرے گا کہ آیا بٹ کوائن اوور باٹ ہوچکا ہے (اگر آر ایس آئی 70 سے اوپر ہو) یا اوور سولڈ ہوچکا ہے (30 سے نیچے)، جبکہ MACDدوسری طرف اس کو پرائس موومنٹ کی رفتار میں تبدیلیوں کو بتائے گا۔ جب RSI 30 کے قریب پہنچتا ہے اور MACD لائن اپنے سگنل لائن سے اوپر جاتی ہےیہ ایک انڈیکٹر ہوگا احمد کیلئے کہ پرائس کا مومنٹم اب اوپر کی طرف شفٹ ہونے لگا ہے اور خریداری کیلئے ایک اچھا موقع ہوسکتا ہے۔
ٹیکنیکل انالسز کے فوائد
ٹائمنگ ٹریڈ :
یہ ٹریڈرز کیلئے سب سے بہترین وقت کی نشاندہی میں مدد کرتا ہے جہاں وہ مارکیٹ میں انٹری یا ایگزٹ کر کے وہ زیادہ سے زیادہ منافع سمیٹ سکتے ہیں اوراپنے نقصان کو کم سے کم کرسکتے ہیں۔
معروضی فیصلہ سازی :
چارٹ پیٹرنز اور سٹیٹسٹیکل انڈیکیٹرزپر انحصار کرتے ہوئےیہاں ٹریڈرزکو ملنے والے اشاروں اورڈیٹا کی بنیاد پر ٹریڈ لینے کا فیصلہ کرنے میں مدد ملتی ہے اور انہیں جذبات میں آکراندھا دھند فیصلے کرنے سے نجات مل سکتی ہے۔
موافقت پذیری :
ٹیکنیکس مختلف ٹائم فریمزاورہر قسم کی کرپٹوکرنسیز پراپلائی کی جا سکتی ہیں۔ یہی وجہ ہےکہ یہ ڈے ٹریڈنگ اورسوئینگ ٹریڈ دونوں میں ورسٹائل ٹولز بن جاتی ہیں ۔
ٹیکنیکل انالسز کی حدود
خود کار تکمیل پانے والی پیشن گوئیاں : جب وسیع پیمانے پر لوگ ان اسٹریٹجیزاورماڈلز کو استعمال کرنے لگتے ہیں تو پرائس اسی طرف مومنٹ شروع کرسکتی ہے جہاں کی پیشن گوئی یہ انڈیکیٹرز کررہے ہوں اور قیمتیں مارکیٹ فنڈامینٹلزکو چھوڑ کران کو ہی فالو کرنے لگتی ہیں ،یوں یہ پیشن گوئیاں خودکار طریقے سے پوری ہونے لگتی ہے۔
مارکیٹ مینوپولیشن :
چھوٹی یا کم لیکویڈیٹی والی مارکیٹس میں بڑے ٹریڈرز پرائس کو مینوپولیٹ کر سکتے ہیں، جس سے ٹیکنیکل انالسز سےغلط انڈیکیٹرز دے سکتی ہے۔
بیرونی اثرات :
ٹیکنیکل انالسز میں تمام معلومات قیمتوں سے ہی حاصل کی جاتی ہے اوراسی بنیاد پرمستقبل کی پیشن گوئی کی جاتی ہے اور بیرونی عوامل اس میں شامل نہیں ہوتے لہذا اچانک آنے والی کوئی خبراورغیرمتوقع واقعات مارکیٹ کے ٹرینڈزاورپیٹرنز کو متاثر کرسکتے ہیں، جس سے ممکنہ نقصانات ہو سکتے ہیں۔
نتیجہ:
کرپٹوکرنسی ٹریڈنگ میں ٹیکنیکل انالسز کا کردار
ٹیکنیکل انالسزکسی بھی کرپٹوکرنسی ٹریڈر کیلئے بہت اہم ٹیکنیک ہے۔ یہ پرائس کے ٹرینڈزاورپیٹرنز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تجارت کے لیے ایک منظم طریقہ پیش کرتی ہے جس کی مدد سے ٹریڈرزبہتر فیصلے لینےمیں مدد ملتی ہے۔ تاہم، ایک طاقتور ٹول ہونے کے باوجوداس کی اثرانگیزی اس وقت یہ اس وقت سب سے زیادہ مؤثر ہوتا ہے جب اسے دیگر طریقوں، جیسے کہ فنڈا مینٹل انالسز اورمارکیٹ کی خبروں اورواقعات کے بارے میں آگاہی کے ساتھ استعمال کیا جائے، تاکہ مارکیٹ کا جامع نقطہ نظرحاصل کیا جا سکے۔ کامیاب ٹریڈرزٹیکنیکل انالسز کو ان دوسری چیزوں کے ساتھ توازن میں استعمال کرتا ہے اوریہی چیز تیزی سے روپ بدلتی کرپٹومارکیٹ میں اس کو کامیابی میں مدددیتی ہے۔