ٹریڈنگ کی دنیا میں بیچنے اورخریدنے والے مختلف اسٹریٹجیز کو لے کرداخل میں ہوتے ہیں ۔ یہ اسٹریٹجیزمختلف ٹائم فریم اورمارکیٹ کنڈیشنز کے مطابق ترتیب دی گئی ہوتی ہیں ۔ ان میں ڈے ٹریڈنگ، اسکیلپنگ، سوئنگ ٹریڈنگ، شارٹ ٹرم ٹریڈنگ ، مڈ ٹرم ٹریڈنگ اورلانگ ٹرم کے انویسٹمنٹ پلان جیسی اسٹریٹجیز کے نام آتے ہیں ۔ ان اسٹریٹجیز کو سمجھنا اور اپنے پلان کے مطابق ان سے کام لینا ایک ہوشیار ٹریڈر کیلئے حد درجہ مفیدثابت ہوسکتا ہے۔
ڈے ٹریڈنگ: لہروں پر روز کی سرفنگ
ڈے ٹریڈنگ کی مثال کو یوں سمجھیں جیسے ہمارے ہاں چھابڑی والے اورسبزی فروش ہوتے ہیں جو سویرے منڈی سے مال خرید کر دن میں ہی اس کو بیچ کر اپنا منافع کھر اکر لیتے ہیں۔ ان کا مقصد چند ہی گھنٹوں میں منافع کمانا ہوتا ہے اوردن کے اختتام پر یہ لوگ اپنے کاروبار کو سمیٹ لیتے ہیں اوراگلے دن نئی ابتدا ہوتی ہے۔
ڈے ٹریڈر ایک ہی ٹریڈنگ ڈے کے اندر اسٹاک یا دیگر فائنانشل آلات خریدتے ہیں اوراسی دن فروخت کرتے ہیں۔ یہ لوگ مارکیٹ پر مسلسل نظر رکھتے ہیں اور مارکیٹ کی مومنٹ سے تیزی کے ساتھ خرید و فروخت کے فیصلوں کے ذریعے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔
ان کے یہ تیز فیصلے ایک طرف منافع بخش ثابت ہوسکتے ہیں تو دوسرے طرف ان میں اسی درجے کا بہت زیادہ رسک بھی شامل ہوجاتا ہے ۔یہ لوگ شارٹ ٹرم میں پرائس موومنٹ سے فائدہ اٹھانے کیلئے تیزی سے فیصلے لیتے ہیں اور مارکیٹ پر مسلسل نظر رکھنے پر انحصار کرتے ہیں ۔ یہ طریقہ تیز رفتار ہے اور منافع بخش ہو سکتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ زیادہ خطرات بھی لاتا ہے۔
اسکیلپنگ: مارکیٹ میں مختصر غوطے
اسکیلپنگ کو ایسے سمجھیں جیسے بازار میں ڈھابے اورریڑھی والے مختلف اشیاء رکھ کر بیچنے والے ہوتے ہیں ۔ یہ لوگ چھوٹی چھوٹی مختلف اشیاء بیچتے ہیں اور یہ سب سیلز مل کر دن بھر کیلئے ایک اچھے خاصے منافع کی شکل اختیار کر جاتی ہیں ۔
اسکیلپرز ایک دن میں کئی ساری ٹریڈز میں انٹری لیتے ہیں ، اپنی پوزیشنز کو صرف چند سیکنڈ یا منٹ کے لیے ہولڈ کرتے ہیں اور پرائس مومنٹ میں ہونے والی چھوٹی چھوٹی تبدیلیوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اس تاکہ چھوٹی قیمت کی تبدیلیوں کو پکڑ سکیں۔ اس اسٹریٹجی کے لیے بہت زیادہ فوکس ، توجہ اور فوری عمل درآمد کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ مارکیٹ میں ہونی والی معمولی سی تبدیلی بھی آپ کے منافع کو نقصان میں بدل سکتی ہے۔
سوئنگ ٹریڈنگ: مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کو پکڑنا
سوئنگ ٹریڈنگ کو سمجھنے کیلئے ایک کسان کی مثال کو سمجھیں کہ جو ایک فصل کو ایک اگانے کیلئے جب بیج ڈالتا ہے تو کچھ ہفتے یا مہینے تک پھر انتظار کرتا ہے اور اس دوران پیش آنے والی موسم کی عارضی تبدیلیوں کی پرواہ نہیں کرتا بلکہ اس کی نظرپورے سیز ن کی مجموعی صورتحال کے بہتر ہونے پر ہوتی ہے۔
سوئنگ ٹریڈرز مارکیٹ کے ٹرینڈ اور پیٹرنز سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی پوزیشنیں کئی دنوں سے ہفتوں تک ہولڈرکھتے ہیں ۔ وہ ٹیکنیکل اور فنڈامینٹل انالسز دونوں کو ملا کر چلتے ہیں تاکہ انٹری کے لئے بہترین موقع تلاش کرسکیں ۔ عموما یہ لوگ ڈے ٹریڈرز کے مقابلے میں زیادہ صبر اور انتظار سے کام لیتے ہیں اور انٹری او ر ایگزٹ کے پرفیکٹ اور صحیح موقعوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔
شارٹ ٹرم ٹریڈنگ : مارکیٹ کنڈیشنز کو اپنانا
شارٹ ٹرم ٹریڈنگ کی مثال ایسے ہے کہ جیسے کوئی موسمی اشیاء خریدے ۔ جیسے دکاندار کپڑے کے سردیوں کے موسم میں گرم لباس اور جوتے مارکیٹ میں لائیں گے کیونکہ ان کو یقین ہوتا ہے کہ اس سیزن میں یہ چیزیں اچھا منافع دیں گی۔
شارٹ ٹرم ٹریڈنگ عموما تین سے چھے ماہ کی مدت پر محیط ہوتی ہے ۔ مگر کبھی کبھار اگر مارکیٹ عارضی طور گرنے یا مسلسل سائیڈ ویز چلنے لگے تو اس کے ہولڈنگ پیریڈمیں اضافہ ہوسکتا ہے ۔
شارٹ ٹرم ٹریڈرز مارکیٹ کی موجودہ کنڈیشنز کی بنیاد پر ٹیکنیکل اورفنڈامینٹل انالسز دونوں کی مدد سے اپنی اسٹریٹجی بناتے ہیں ۔
مڈٹرم ٹریڈنگ : رسک اور ریوارڈ میں بیلنس
مڈ ٹرم ٹریڈنگ مارکیٹ میں ایک چھوٹے کاروبار میں اپنا پیسہ انویسٹ کرنے کی طرح ہے، جیسے کہ کریانے یا بیکری کی کوئی نئی دکان کھولنا۔ اس میں آپ چھے ماہ سے ایک سال کا ٹائم فریم اپنے کاروبار کو سنبھلے اور استحکام کیلئے دیتے ہیں جہاں ایک طرف ممکنہ نقصان کے خطرات تو دوسری طرف منافع کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
مڈٹرم ٹریڈرز مارکیٹ کے اندر بڑی مومنٹ سے فائدہ اٹھانے کا مقصد لے کرانٹر ہوتے ہیں اوریہ لوگ روز روز کی مارکیٹ پر نظراور ذہنی دباؤ سے آزاد ہوتے ہیں ۔
یہ ٹریڈرز انٹری کیلئے وہ وسیع تراقتصادی ٹرینڈز، کسی بھی کمپنی کی پرفارمنس اورانڈسٹری ڈویلپمنٹ کودیکھ کر اپنا پیسہ وہاں انویسٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں ۔
لانگ ٹرم انویسٹمنٹ : صبر کا راستہ
لانگ ٹرم انویسٹمنٹ کسی پکے پنیز کے سٹال کو چلانے کی طرح ہے ، جہاں آپ پنیر خریدتے ہیں، اسے ایک لمبے عرصے تک پکنے دیتے ہیں اور جب یہ اپنی بہترین حالت کو پہنچتے ہیں تو اسے بیچ دیتے ہیں۔
لانگ ٹرم انویسٹر اپنے ایسٹس کئی سالوں تک ہولڈ رکھتے ہیں اوراپنی انویسٹمنٹ کی اندرونی قدر پر توجہ دیتے ہیں۔ یہ لوگ کسی کمپنی میں انویسٹ کرنے سے پہلے اس کی مینجمنٹ ، مسابقتی فوائد اورمارکیٹ پوٹینشل کو زیر غور لاتے ہیں ۔ یہ لوگ شارٹ ٹرم میں مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کواپنے لانگ ٹرم کے بڑے فائدے کی خاطر برداشت کرتے ہیں ۔
مارکیٹ کنڈیشنز کے مطابق اپنی اسٹریٹجیز کو ایڈجسٹ کرنا
جب مارکیٹ سائیڈ ویز چلنے لگتی ہے یا اس میں عارضی طور پر ڈاؤن ٹرینڈ ہوتا ہے تو اس وقت ٹریڈرز اپنی اسٹریٹجیز کو ایڈجسٹ کرتے ہیں ۔ اس کو یوں سمجھیں کہ جیسے ایک پھل فروش پھلوں کے آف سیزن کے دوران تازہ پھلوں کی بجائے ان کے محفوظ شدہ جام بیچنے کا کام شروع کردیتا ہے ۔
اس ایڈجسٹمنٹ کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ شارٹ ٹرم اور مڈٹرم ٹریڈرز اپنی انویسٹمنٹ کو مارکیٹ کی ریکوری کے انتظار میں مزید کچھ اضافی وقت کیلئے ہولڈ کرسکتے ہیں اور شارٹ ٹرم میں ہونے والے اتار چڑھاؤ کے اثرات کو کم کرسکتے ہیں ۔
نتیجہ: اپنا راستہ متعین کریں
جیسے عام کاروبارمیں ایک سبزی فروش ، ایک کسان اور ایک سیزن والی اشیاء بیچنے والے مختلف تجارتی اسٹریٹجیز اپناتے ہیں اور ہر ایک میں ایک طرف منفرد مواقع اورتو دوسری طرف چیلنجز درپیش ہوتے ہیں ۔ یہی چیز فائنانشل مارکیٹس میں بھی ہوتی ہے جہاں ڈے ٹریڈنگ، اسکیلپنگ، سوئنگ ٹریڈنگ، شارٹ ٹرم ٹریڈنگ ، مڈ ٹرم ٹریڈنگ اورلانگ ٹرم کے انویسٹمنٹ پلان میں سے ہر کے الگ فوائد اور الگ چیلنجز ہیں ۔ ان کو سمجھ کر اور مارکیٹ کنڈیشنز کے مطابق ان میں کسی کا انتخاب کرنا آپ کیلئے فائنانشل مارکیٹس میں کامیابی کا راستہ کھول سکتا ہے ۔ لہذا ایسی اسٹریٹجی کا انتخاب کریں جو آپ کے مقاصد اور رسک برداشت کرنے کی طاقت کے مطابق ہو تو ہی آپ مالی کامیابی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔