کیا آپ نے کبھی اپنے دوستوں کےجینگا گیم کھیلی ہے ؟اس کھیل میں ہر ایک بلاک کو نہایت احتیاط سے رکھا جاتا ہے اور ہر ایک بلاک سابقہ پوری گیم کے ریکارڈ کا ایک حصہ ہوتا ہے ۔نئے بلاکس کو رکھتے ہوئے ٹاور جتنا زیادہ بلند ہوتا ہے اس قدر نچلے بلاکس زیادہ محفوظ اور ناقابل تبدیلی بنتے جاتے ہیں کیونکہ وہ نئے بلاکس کے بوجھ تلے دبتے چلے جاتے ہیں ۔ ٹھیک ایسے ہی بلاک چین کام کرتی ہے، خاص طور پر وہ بلاک چینز جو پروف آف ورک (PoW) کا میکنزم استعمال کرتی ہیں جیسے بٹ کوائن کی بلاک چین ۔
بلاک چین کے ہربلاک میں ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ ہوتا ہے اور یہ سارے بلاکس ایک دوسرے کے ساتھ ترتیب وار ایک چین میں جڑے ہوتے ہیں۔اس چین کی سالمیت کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ اس کے نیٹ ورک میں شامل شرکاء (یا نوڈز) کی اکثریت اس کی حالت پر متفق ہوں ۔ PoW والی بلاک چینز جن کی بنیاد پیچیدہ قسم کے ریاضیاتی مسئلوں کو حل کرنے پر ہوتی ان میں نوڈز کی یہ اتفاق رائے ایک “کنسینسس میکینزم” کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے۔
ایک ممکنہ مشکل کی طرف آتے ہیں جو یہاں پیش آسکتی ہے۔ اس کو کہتے ہیں 51٪ اکثریتی اٹیک۔
ذرا سوچیں اگر اوپر پیش کی گئی جینگا گیم میں ایک یا کچھ کھلاڑی بلاکس کے نصف سے زیادہ یعنی کم از کم 51٪ حصے پر قابو پالیں تو ظاہر ہے وہ اس کھیل کے نتائج کو اپنے حق میں بدل سکتے ہیں ۔ ایسے ہی اگر بلاک چین نیٹ ورک میں کوئی مجموعی کمپیوٹنگ پاور (ہیش ریٹ) کے 51٪ سے زائد پر قابو پالے تو وہ اس کو مینوپولیٹ کرسکتا ہے۔
51% اٹیک کیسے کام کرتا ہے؟
51% اٹیک میں ہوتا یوں ہےکہ کوئی ایک یا ایک سے زائد لوگ کسی نیٹ ورک کی مجموعی مائننگ پاور میں سے اکثریت پر کنٹرول حاصل کرلیتے ہیں اور اس کے ذریعے وہ مندرجہ ذیل کچھ کام کرسکتے ہیں :
ڈبل اسپینڈنگ (Double-Spend) کوائنز:
اس میں اٹیکر ہونے والی تمام ٹرانزیکشنز کو ری رائٹ کرسکتا ہے اوریوں وہ ایک ہی کوائن کو دوبارہ خرچ کرسکتا ہے یا دو جگہ استعمال کرسکتا ہے۔
کنفرمیشنز کو روکنا:
اس کے ذریعے اٹیکر تمام نئی ٹرانزیکشنز کی کنفرمیشن کو روک سکتا ہے جس کی وجہ پیمنٹس اور ٹرانسفر سب رک جائیں گی۔
مائنرز کو بلاک کرنا:
اسی طرح اٹیکرز کی طرف سے ٹرانزیکشنز کی تبدیلی بھی کی جاسکتی ہے یا ان کو بلاک چین سے نکالا جاسکتا ہے جس کی وجہ سے دوسرے مانئرز کیلئے نئے بلاکس کو چین میں شامل کرنا ممکن نہیں رہے گا۔
تاہم یہ اٹیکر بلاک چین کی مکمل ہسٹری کو نہیں بدل سکتا ہے بلکہ صرف حالیہ بلاکس میں ہی یہ تبدیلیاں کرسکتا ہے ،کیونکہ پوری چین کو دوبارہ بنانے کے لیے درکار کمپیوٹیشنل پاور بہت زیادہ ہوگی۔
PoW چینز پر اثرات
51% ا ٹیک کی وجہ سے یوزرز کا بلاک چین پر اعتماد ختم ہوجاتا ہے کیونکہ بلاک چین نیٹ ورک کی سیکورٹی کا سب سے مضبوط پہلو ہی یہی ہے کہ یہ ڈی سنٹرلائزڈہوتا ہے اور مکمل کنٹرول کسی ایک کے پاس نہیں ہوتا۔
اس طرح کے اٹیک سے پیدا ہونے والے مسائل میں کچھ کا تذکرہ ذیل میں کیا جاتا ہے:
یوزرز کے اعتماد کا ختم ہوجانا:
ایسے کسی اٹیک کی صورت میں بلاک کی سیکورٹی یوزرز اور انویسٹرز کا اعتماد کھو دے گی۔
مالی نقصان:
ڈبل اسپینڈنگ سے لوگوں اور اداروں کے کاروبار کو بڑے پیمانے پر مالی نقصانات ہوسکتے ہیں ۔
نیٹ ورک کا عدم استحکام:
بار بار حملوں سے نیٹ ورک روزمرہ کی ٹرانزیکشنز کیلئے قابل اعتماد نہیں رہے گا۔
بلاک چین انڈسٹری میں 51٪ اٹیک کا حل
51% اٹیک جیسے خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے بلاک چین انڈسٹری میں کئی طرح کی اسٹریٹجیز کا استعمال کیا جاتا ہے:
نیٹ ورک ہیش ریٹ میں اضافہ:
نئے مائنرز کو نیٹ ورک میں شامل ہونے کی ترغیب دی جاتی ہے جس سے مجموعی کمپیوٹنگ پاور بڑھ جاتی ہےاور یوں کسی ایک فرد یا ادارے کے لیے اکثریتی کنٹرول حاصل کرنا مشکل اور نہایت مہنگا ہو جاتا ہے۔
الگورتھم میں تبدیلیاں:
کچھ بلاک چینز مختلف اتفاق رائے (کنسینسس)کے الگورتھم (جیسے کہ پروف آف اسٹیک یا ہائبرڈ سسٹمز) کی طرف منتقل ہوتے ہیں جوایسے حملوں کے لیے کم حساس ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ایتھیریم اپنے سیکیورٹی بڑھانے کے لیے PoW سے PoS کی طرف منتقلی ہوچکا ہے۔
چیک پوائنٹنگ:
اس میں کچھ بلاکس کو ناقابل ترمیم چیک پوائنٹس کے طور پر سیٹ کیا جاتا ہے۔ ایک بار جب کوئی بلاک چیک پوائنٹ ہو جاتا ہےتو اس کے بعد اگر کوئی حملہ آور 51% کنٹرول حاصل کر بھی لےتو وہ اس پوائنٹ سے پہلے کی کسی بھی ٹرانزیکشنزمیں تبدیلی نہیں کرسکتا۔
مراعاتی اسٹرکچرز:
ایسے اکنامک مراعات کو ڈیزائن کیا جاتا ہے جس کی وجہ سےایسے اٹیکس کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔جب نیٹ ورک پر اٹیک کی لاگت اس کے ممکنہ ریوارڈ سے زیادہ بھاری بن رہی ہو تو کوئی ریوارڈ کو چھوڑ کر اٹیک کی طرف کیوں جائے گا؟
کمیونٹی کو فعال بنانا:
نیٹ ورک پر ہونی والی کسی بھی خلاف معمول سرگرمی کی فعال نگرانی اوراس کے خلاف فوری رد عمل کو ممکن بنانے سےایسے اٹیکس کے اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، ایکسچینجز بڑی ٹرانزیکشنز کے لیے مطلوبہ ویریفکیشنز کی تعداد میں اضافہ کرسکتے ہیں، جس سے ڈبل اسپینڈنگ کے امکانات کم ہوسکتے ہیں ۔
نتیجہ
اگرچہ 51% اٹیک PoW بلاک چینز کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے نہ صرف ایک ہی کوائن کی ڈبل اسپینڈنگ ممکن ہوجاتی ہے بلکہ ٹرانزیکشنز کے اندر ہیرا پھیری بھی ممکن ہوجاتی ہے ۔ البتہ ایسے حملوں میں پوری بلاک چین کی ہسٹری دوبارہ سے نہیں بنائی جاسکتی ہے ۔
بلاک چین کمیونٹی نیٹ ورک کی سیکیورٹی کو مضبوط کرنے اور ان ڈی سنٹرلائزڈ سسٹمز پر یوزرزکا اعتماد برقرار رکھنےکیلئے مختلف قسم کی اسٹریٹجیز ڈویلپ کرتی رہتی ہے۔