سولانا اپنی بلاک چین کو مصنوعی ذہانت (AI) کے ساتھ مربوط کر رہا ہے، جبکہ بٹ کوائن میں انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ اس کی مارکیٹ ڈائنامکس کو از سرِ نو تشکیل دے رہی ہے۔ ایل سلواڈور اپنی کرپٹو فرینڈلی پالیسیز اور سرمایہ کاری کے ساتھ ایک عالمی کرپٹو مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ دوسری طرف، ڈونلڈ ٹرمپ کے کرپٹو فرینڈلی ایکزیکٹیو آرڈرز امریکہ کی ریگولیٹری لینڈ اسکیپ کو دوبارہ تشکیل دے سکتے ہیں۔ یہ پیش رفت بلاک چین ٹیکنالوجیز میں جدت اور اڈاپشن کی نئی راہیں ہموار کر رہی ہیں۔
1. سولانا کا بلاک چین AI کے امتزاج کے ساتھ
سولانا تیز ترین ٹرانزیکشن اسپیڈز اور منفرد Proof-of-History میکانزم کے ذریعے بلاک چین اور AI کے امتزاج میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ اس نیٹ ورک کی افادیت نے ڈویلپرز کو AI سے چلنے والے dApps کی ترقی کے لیے راغب کیا ہے۔ Nosana اور Synesis One جیسے پروجیکٹس نے سولانا کو استعمال کرتے ہوئے ڈیسینٹرلائزڈ GPU گریڈز اور ڈیٹا مارکیٹ پلیسز بنائیں، جو AI کی ٹریننگ اور ورک لوڈز کے لیے اہم ہیں۔
Lightchain AI جیسی پلیٹ فارمز سولانا کی بلاک چین اور AI کی ہم آہنگی کو مزید نمایاں کرتی ہیں۔ ان کا مقصد مختلف انڈسٹریز جیسے فائنانس اور ہیلتھ کیئر میں انقلابی تبدیلی لانا ہے۔ سولانا کا مضبوط انفراسٹرکچر ڈیسینٹرلائزڈ ایپلیکیشنز کے ہموار آپریشن کو یقینی بناتا ہے، جس سے یہ ٹیکنالوجی کے مستقبل کے لیے ایک اہم پلیئر بنتا جا رہا ہے۔
اثر:
سولانا اور AI کا یہ امتزاج نہ صرف اس کے بلاک چین اسپیس میں اہمیت کو بڑھا رہا ہے بلکہ انویسٹرز اور ڈویلپرز کے لیے اس کے ایکو سسٹم کو مزید پرکشش بنا رہا ہے۔ یہ مستقبل میں بلاک چین کے بڑھتے ہوئے اڈاپشن کے لیے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہو سکتا ہے۔
2. بٹ کوائن ٹریڈرز کا مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے لیے تیاری
بٹ کوائن کی قیمت حالیہ دنوں میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی، جو $100,000 کی سطح کو چھونے کے قریب پہنچنے کے بعد $88000 تک گر گئی۔ یہ گراوٹ مارکیٹ میں احتیاط کے رجحان کی عکاسی کرتی ہے، جہاں ٹریڈرز نے ڈاؤن سائیڈ پروٹیکشن کی حکمت عملی کو اپنایا۔ دسمبر 27 کی ایکسپائری کے لیے کال-پٹ اسکیو انڈیکس میں نمایاں کمی اس بات کا اشارہ ہے کہ مارکیٹ کے شرکاء شارٹ ٹرم میں غیر یقینی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔
بٹ کوائن کی سالانہ کارکردگی شاندار رہی، جس میں 120% اضافہ ریکارڈ کیا گیا، لیکن نومبر کی ریلی کو لانگ ٹرم ہولڈرز کی جانب سے منافع لینے کے رجحان نے متاثر کیا۔
اثر:
بٹ کوائن کی قیمت میں یہ تغیرات اس کی قیاس آرائی پر مبنی نوعیت اور میکرو اکنامک اور انویسٹر کے رویے سے حساسیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ اتار چڑھاؤ شارٹ ٹرم میں پرائس ولٹائلٹی کو جنم دے سکتا ہے، جو انسٹیٹیوشنل اور ریٹیل انویسٹرز کے رویے پر اثر ڈالے گا۔
3. اٹلی کا سب سے بڑا بینک $1M کے بٹ کوائن کی خریداری
اٹلی کے سب سے بڑے بینک، Intesa Sanpaolo نے اپنی پہلی بٹ کوائن خریداری کی، جس میں 11 بٹ کوائنز تقریباً €1 ملین ($1.03 ملین) میں حاصل کیے گئے۔ یہ قدم روایتی مالیاتی اداروں کے ڈیجیٹل اثاثوں میں داخلے کی طرف ایک اہم اشارہ ہے۔ بینک نے 2023 میں ایک ڈیجیٹل اثاثہ ڈیسک قائم کیا تھا، جس کے ذریعے اس نے بٹ کوائن کی اسپاٹ ٹریڈز میں قدم رکھا۔ تاہم، CEO کارلو میسینا نے اس اقدام کو تجرباتی قرار دیا، جس کا مقصد انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کے لیے خدمات فراہم کرنا ہے۔
یہ اقدام اٹلی کے کرپٹو ٹیکس قوانین میں تبدیلیوں کے پس منظر میں آیا ہے، جہاں حکومت نے کرپٹو کیپٹل گینز ٹیکس کو 42% سے کم کر کے 28% کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس ریگولیٹری تبدیلی نے کرپٹو سرمایہ کاری کو زیادہ پرکشش بنایا ہے اور دیگر اداروں کو بھی کرپٹو کو ایک متبادل اثاثہ کے طور پر دیکھنے کی ترغیب دی ہے۔
اثر:
Intesa Sanpaolo کی بٹ کوائن خریداری کرپٹو اثاثوں میں انسٹیٹیوشنل اڈاپشن کے بڑھتے ہوئے رجحان کو نمایاں کرتی ہے۔ اگرچہ یہ سرمایہ کاری چھوٹی ہے، لیکن یہ ڈیجیٹل کرنسیوں کے بارے میں رویوں میں تبدیلی کو ظاہر کرتی ہے، جو ممکنہ طور پر یورپ اور دیگر جگہوں پر مزید بینکوں کو متاثر کر سکتی ہے۔
4. ایل سلواڈور کا ٹیتھر کے ساتھ شراکت داری اور کرپٹو کے لیے انقلابی اقدامات
ٹیتر نے ایل سلواڈور میں اپنا ہیڈکوارٹر قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جو کرپٹو فرینڈلی ریگولیٹری اپروول کے بعد ممکن ہوا۔ یہ اقدام ایل سلواڈور کو کرپٹو انویشن کے ایک عالمی مرکز کے طور پر مستحکم کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ٹیتر نے “Volcano Energy” پروجیکٹ کے لیے $1 بلین کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جو قابل تجدید توانائی کے ذریعے دنیا کا سب سے بڑا بٹ کوائن مائننگ فارم بنائے گا۔ یہ پروجیکٹ میٹاپان میں لاوا سے توانائی پیدا کرنے کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گا، جو کرپٹو انڈسٹری میں ماحولیاتی استحکام کو فروغ دیتا ہے۔
ٹیتر اور ایل سلواڈور کی حکومت نے “Freedom Visa Program” بھی متعارف کرایا ہے، جس کے تحت وہ افراد جو $1 ملین بٹ کوائن یا USDT میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، انہیں رہائش کا حق دیا جائے گا۔ یہ پروگرام غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے، جو ایل سلواڈور کی کرپٹو فنانشل اسٹریٹجی کا ایک اہم جزو ہے۔
اثر:
ٹیتر کے تعاون اور ایل سلواڈور کی انقلابی کرپٹو پالیسیز نہ صرف براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھائیں گی بلکہ ملک کو ڈیجیٹل معیشت کا ایک اہم کھلاڑی بھی بنائیں گی۔ یہ اقدامات عالمی سطح پر کرپٹو انویسٹرز اور اداروں کی توجہ ایل سلواڈور کی طرف مبذول کر سکتے ہیں۔
5. اگلے 18 ماہ میں متعدد کمپنیوں کی طرف سے بٹ کوائن خریدنے کی توقع
River کی رپورٹ کے مطابق، اگلے 18 ماہ میں تقریباً 10% امریکی کمپنیاں اپنی ٹریژری ریزرو کا 1.5% بٹ کوائن میں تبدیل کریں گی، جس کی مالیت تقریباً $10.35 بلین ہو گی۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ روایتی ٹریژری اسٹریٹجیز افراطِ زر (Inflation) کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہو رہیں۔ کمپنیاں، جیسے ایپل، نے افراطِ زر کی وجہ سے اپنے ٹریژری ہولڈنگز میں اربوں ڈالر کی کمی دیکھی ہے، جو بٹ کوائن کو ویلیو کے تحفظ کے لیے ایک مناسب آپشن بناتا ہے۔
MicroStrategy اس رجحان کی ایک واضح مثال ہے، جو اب تک 450000 بٹ کوائنز رکھتی ہے، جن کی مجموعی مالیت $42 بلین سے زیادہ ہے۔ CEO مائیکل سیلر نے بٹ کوائن کو ایک قابلِ اعتماد اسٹور آف ویلیو قرار دیا ہے اور کارپوریٹ ٹریژری اثاثوں کے طور پر اس کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ جب مزید کمپنیاں افراطِ زر کے خطرات کو کم کرنے کے لیے بٹ کوائن کا رخ کریں گی، تو یہ ممکنہ طور پر بڑے اداروں کی فنانشل اسٹریٹجی میں ایک اہم عنصر بن سکتا ہے۔
اثر:
امریکی کمپنیوں کی جانب سے بٹ کوائن کی ممکنہ بڑے پیمانے پر خریداری نہ صرف اس کی مانگ میں اضافہ کرے گی بلکہ مارکیٹ میں استحکام اور لانگ ٹرم گروتھ کو بھی فروغ دے گی۔ یہ رجحان بٹ کوائن کو مرکزی مالیاتی آلات (Mainstream Financial Tools) میں مزید شامل کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔
6. بٹ کوائن $96,000 پر واپس آ گیا حالیہ ڈپ کے بعد
حال ہی میں بٹ کوائن کی قیمت $90,000 سے نیچے گر گئی تھی، جو نومبر کے وسط کے بعد اس کی کم ترین سطح تھی، لیکن اس کے بعد یہ دوبارہ $96,000 سے اوپر پہنچ گیا۔ یہ اتار چڑھاؤ فیڈرل ریزرو کی پالیسیوں اور امریکی معاشی ڈیٹا سے پیدا ہونے والے خدشات کا نتیجہ تھا، جس نے فوری طور پر شرح سود میں کمی کی امیدوں کو کمزور کر دیا۔ تاہم، بٹ کوائن کی اس بحالی نے مارکیٹ میں موجود مضبوط دلچسپی اور سپورٹ لیولز کو ظاہر کیا ہے، خاص طور پر انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کی موجودگی کے ذریعے۔
MicroStrategy کا مسلسل بٹ کوائن خریدنا اس اعتماد کو تقویت دیتا ہے۔ 6 سے 12 جنوری 2025 کے درمیان، کمپنی نے اپنے پورٹ فولیو میں 2,530 بٹ کوائنز شامل کیے، جس سے اس کی کل ہولڈنگ 450,000 بٹ کوائنز تک پہنچ گئی۔ انسٹیٹیوشنل کھلاڑیوں کا یہ مضبوط کردار مارکیٹ کے جذبات پر اہم اثر ڈالتا ہے اور سرمایہ کاری کے لیے اعتماد کو بڑھاتا ہے۔
اثر:
بٹ کوائن کی بحالی اس کی انسٹیٹیوشنل سپورٹ کو ظاہر کرتی ہے، یہاں تک کہ چیلنجنگ معاشی حالات میں۔ اس اتار چڑھاؤ کے باوجود، بٹ کوائن کی طویل مدتی اسٹور آف ویلیو کے طور پر حیثیت مزید مضبوط ہو رہی ہے، جو نئے انویسٹرز کو راغب کر سکتی ہے۔
7. ٹرمپ کے پہلے دن کے کرپٹو ایکزیکٹیو آرڈرز سے امریکی پالیسیاں بدلنے کی امید
صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ اپنی صدارت کے پہلے دن کرپٹو کرنسی سے متعلق متعدد ایکزیکٹیو آرڈرز جاری کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد کرپٹو ڈی-بینکنگ جیسے مسائل کو حل کرنا ہے، جہاں مالیاتی ادارے کرپٹو بزنسز کو سروسز فراہم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے سابقہ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے “Operation ChokePoint 2.0” جیسی پالیسیز کو کرپٹو انڈسٹری کے خلاف ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا۔ ان نئے آرڈرز کا مقصد انسٹیٹیوشنل انویسٹرز اور کرپٹو بزنسز کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔
ایک اور اہم اقدام یہ ہے کہ ٹرمپ ان بینک اکاؤنٹنگ پالیسیز کو ختم کرنا چاہتے ہیں، جن میں بینکوں کو کرپٹو کرنسیز کو لیبل کرنے کا پابند کیا گیا تھا۔ یہ پالیسی، SAB 121، 2022 میں لاگو کی گئی تھی اور اسے انڈسٹری میں تنازع کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ مزید یہ کہ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ جو بائیڈن کے 2023 کے AI ایگزیکٹیو آرڈر کو بھی منسوخ کریں گے، جو AI کے آپریشنز میں “ایکوئٹی” کو ترجیح دیتا تھا۔ ٹرمپ کی حکمت عملی کا مقصد ٹیکنالوجی انڈسٹری کو ریگولیٹری رکاوٹوں سے آزاد کرنا ہے۔
اثر:
ٹرمپ کا کرپٹو فرینڈلی نقطہ نظر نہ صرف کرپٹو انویسٹرز اور کمپنیوں کے لیے ایک نئی امید پیدا کرے گا بلکہ امریکہ کو بلاک چین انویشن کے مرکز کے طور پر بھی قائم کر سکتا ہے۔ تاہم، ان پالیسیز پر عمل درآمد کے دوران روایتی مالیاتی اداروں اور ریگولیٹری باڈیز کی جانب سے ممکنہ مخالفت کچھ چیلنجز پیدا کر سکتی ہے۔
اہم نکات
- سولانا اور ڈیسینٹرلائزڈ AI کا انضمام:
سولانا کا بلاک چین اپنی تیز رفتار اور انوکھے Proof-of-History میکانزم کی وجہ سے AI ایپلیکیشنز کے لیے ایک بنیادی پلیٹ فارم بنتا جا رہا ہے۔ Nosana اور Synesis One جیسے پروجیکٹس AI ورک لوڈز کو بہتر بنانے کے لیے سولانا کو استعمال کر رہے ہیں، جس سے ٹیکنالوجی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ - بٹ کوائن کی قیمت کا اتار چڑھاؤ اور انسٹیٹیوشنل سپورٹ:
بٹ کوائن $100,000 کے قریب پہنچنے کے بعد $88,000 تک گر گیا لیکن انسٹیٹیوشنل انویسٹمنٹ، خاص طور پر MicroStrategy کی جانب سے مسلسل خریداری، مارکیٹ کے اعتماد کو مضبوط کر رہی ہے۔ - ایل سلواڈور کی کرپٹو قیادت:
ٹیتر کے ہیڈکوارٹر کی ایل سلواڈور منتقلی اور $1 بلین کی سرمایہ کاری سے قابلِ تجدید توانائی کے ذریعے بٹ کوائن مائننگ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، “Freedom Visa Program” نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے دروازے کھول دیے ہیں۔ - ٹرمپ کا کرپٹو فرینڈلی وژن:
صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دن کے ایگزیکٹیو آرڈرز میں کرپٹو ڈی-بینکنگ کے خاتمے اور SAB 121 جیسے قوانین کی منسوخی شامل ہیں، جو کرپٹو انڈسٹری کے لیے ایک بڑا ریلیف ہو سکتا ہے۔ - کارپوریٹ سطح پر بٹ کوائن کی مانگ میں اضافہ:
River کی رپورٹ کے مطابق، اگلے 18 ماہ میں امریکی کمپنیاں اپنی ٹریژری ریزرو کا حصہ بٹ کوائن میں منتقل کریں گی، جس سے مارکیٹ میں بٹ کوائن کی مانگ اور استحکام میں اضافہ ہو گا۔ -
بٹ کوائن $96,000 پر واپس:
$90,000 سے نیچے گرنے کے بعد، بٹ کوائن نے دوبارہ $96,000 سے اوپر کی سطح حاصل کر لی۔ MicroStrategy کی اضافی خریداری نے مارکیٹ میں اعتماد کو بحال کیا ہے۔