5 اہم کرپٹو خبریں: ...
 
Notifications
Clear all

5 اہم کرپٹو خبریں: ٹیرف تنازع، ای ٹی ایف سے کیپیٹل آؤٹ فلو، بٹ کوائن اوپن انٹریسٹ میں کمی، اور سویڈن کی جرأت مندانہ تجویز – بوٹ سلیش ڈیلی کرپٹو نیوز تجزیہ

1 Posts
1 Users
0 Reactions
7 Views
Irfan
(@irfan)
Honorable Member Moderator Pro, Main Moderator
Joined: 9 months ago
Posts: 223
Topic starter  
wpf-cross-image

امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان ٹیرفس پر بڑھتے ہوئے تنازع نے نہ صرف روایتی فائنانشل مارکیٹس بلکہ کرپٹو دنیا کو بھی متاثر کیا ہے۔ اس کشیدگی کے نتیجے میں بٹ کوائن ای ٹی ایفز سے بڑے پیمانے پر کیپیٹل آؤٹ فلو دیکھنے میں آیا ہے، جس نے انویسٹر سینٹیمنٹس کو خاصا کمزور کر دیا ہے۔ انسٹیٹیوشنل انویسٹرز جو پہلے کرپٹو کو ایک متبادل اثاثہ سمجھتے تھے، اب محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے پوزیشنز کو کم کر رہے ہیں۔

اسی دوران بٹ کوائن اوپن انٹریسٹ میں واضح کمی دیکھنے کو ملی ہے، جو کہ مارکیٹ میں کم ہوتی ایکٹیویٹی اور تاجرین کی بے یقینی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس طرح کے پیٹرنز ماضی میں یا تو بڑی پرائس موومنٹس سے پہلے آئے ہیں یا مارکیٹ کی کسی اہم تبدیلی کا اشارہ رہے ہیں۔ ان حالات میں، شارٹ ٹرم میں والٹیلٹی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، اور مارکیٹ کا رجحان کسی بھی سمت جا سکتا ہے۔

دوسری جانب، سویڈن سے ایک مثبت خبر آئی ہے جہاں ایک ایم پی نے یہ تجویز دی ہے کہ بٹ کوائن کو ملک کے فارن ریزروز میں شامل کیا جائے۔ یہ تجویز ڈیجیٹل اثاثوں کو قومی فائنانشل پالیسیز میں شامل کرنے کی سوچ کی عکاسی کرتی ہے، جو ممکنہ طور پر عالمی سطح پر کرپٹو اڈاپشن کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

یہ تمام تبدیلیاں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ مارکیٹ ایک اہم دوراہے پر کھڑی ہے، جہاں سینٹیمنٹس، انسٹیٹیوشنل رویے، اور نیشنل پالیسیز بیک وقت بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو اثاثوں کے مستقبل کی تشکیل کر رہی ہیں۔

یورپی یونین کا امریکہ کے خلاف جوابی ٹیرفس کا اعلان – عالمی مارکیٹس پر دباؤ

یورپی یونین نے باضابطہ طور پر امریکہ کے خلاف جوابی ٹیرفس کی منظوری دے دی ہے، جو کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر لگائے گئے اضافی محصولات کے ردعمل میں آیا ہے۔ یہ اقدامات 23 ارب ڈالر سے زائد امریکی اشیاء پر لاگو ہوں گے، جن میں سویابین، ٹیکسٹائل، موٹرسائیکلیں، اور آئس کریم جیسے آئٹمز شامل ہیں۔ ان ٹیرفس کا نفاذ مرحلہ وار اپریل کے وسط سے شروع کیا جائے گا۔ یورپی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں، مگر اپنی اقتصادی خودمختاری کے دفاع میں یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

یہ تجارتی محاذ آرائی دنیا بھر کی فائنانشل مارکیٹس میں غیر یقینی کی فضا کو مزید بڑھا رہی ہے۔ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان یہ خلیج روایتی اتحادی تعلقات میں دراڑ کا اشارہ دیتی ہے۔ یہ ٹیرفس خاص طور پر ان امریکی برآمدات کو ہدف بنا رہے ہیں جن کے اثرات امریکہ کی اندرونی سیاست پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ گلوبل ٹریڈ فلو میں ممکنہ رکاوٹوں کے سبب ملٹی نیشنل کمپنیز اور انویسٹمنٹ پورٹ فولیوز کو لاگت اور سپلائی چین کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ چونکہ یورپ اور امریکہ دونوں میں انتخابات قریب ہیں، اس کشیدگی میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

مارکیٹ امپیکٹ: روایتی ایکویٹی اور فارن ایکسچینج مارکیٹس میں سینٹیمنٹ میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔ اگرچہ کرپٹو براہ راست ٹیرفس سے متاثر نہیں ہوتی، لیکن مجموعی مارکیٹ خوف نے ڈیجیٹل اثاثوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ انویسٹرز اب ممکنہ طور پر گولڈ یا اسٹیبل کوائنز جیسے سیف ہیون اثاثوں کی طرف رجوع کریں گے۔

ٹیرف تناؤ کے باعث بٹ کوائن ای ٹی ایفز سے 326 ملین ڈالر کی واپسی – انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کا محتاط رویہ

بٹ کوائن ای ٹی ایفز سے حالیہ دنوں میں 326 ملین ڈالر کی خطیر رقم نکالی گئی ہے، جو براہ راست امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان ٹیرف تنازع سے پیدا ہونے والے خوف کا نتیجہ ہے۔ خاص طور پر انسٹیٹیوشنل انویسٹرز ان غیر یقینی حالات میں رسکی اثاثوں جیسے کرپٹو سے دوری اختیار کر رہے ہیں، اور فی الحال کسی بھی نئی پوزیشن سے گریز کر رہے ہیں جب تک تجارتی حالات مستحکم نہ ہو جائیں۔

یہ اخراج قابلِ توجہ ہے کیونکہ ای ٹی ایفز انسٹیٹیوشنل سطح پر کرپٹو مارکیٹ تک ریگولیٹڈ ایکسپوژر کا ایک بنیادی ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ اس پیمانے پر کیپیٹل فلائٹ اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ ٹیرف تناؤ کے ساتھ ساتھ ممکنہ عالمی سلو ڈاؤن کا خوف بھی بڑھ رہا ہے۔ انویسٹرز اب پورٹ فولیوز کو ریپوزیشن کر رہے ہیں، ولٹائل سیکٹرز سے ایکسپوژر کم کر کے ڈیفینسو پلیز کی طرف جا رہے ہیں۔ اس قسم کے آؤٹ فلو بٹ کوائن کے لیے بُلش مومینٹم کو محدود کرتے ہیں، کیونکہ اس کی قیمت کی بڑی موومنٹس انسٹیٹیوشنل شراکت داری پر منحصر ہوتی ہیں۔

مارکیٹ امپیکٹ: ای ٹی ایفز سے یہ اچانک اخراج بٹ کوائن کی پرائس اسٹیبلیٹی پر براہ راست اثرانداز ہوا ہے اور مارکیٹ کو نیگٹیو سگنل دیا ہے۔ یہ موجودہ بیئرش پریشرز کو مزید بڑھا رہا ہے اور سیل سائیڈ والیوم میں اضافہ کر رہا ہے۔ اگر مارکیٹ کا سینٹیمنٹ بحال نہ ہوا یا میکرو اکنامک بیک ڈراپ بہتر نہ ہوا، تو مزید آؤٹ فلو کا امکان موجود ہے۔

بٹ کوائن اوپن انٹریسٹ میں واضح کمی – تاریخی رجحانات سے ممکنہ نتائج کی پیشگوئی

حالیہ دنوں میں بٹ کوائن اوپن انٹریسٹ میں اچانک اور واضح کمی نے تجزیہ کاروں اور ٹریڈرز کی توجہ حاصل کی ہے۔ اوپن انٹریسٹ کا مطلب ہے وہ تمام ایکٹیو فیوچرز اور آپشنز کنٹریکٹس جو مارکیٹ میں کھلے ہیں، اور تاریخی طور پر یہ میجر مارکیٹ موومنٹس کا لیڈنگ انڈیکیٹر سمجھا جاتا ہے۔ جب اوپن انٹریسٹ تیزی سے گرتا ہے، تو یہ عام طور پر انویسٹر پارٹیسپیشن میں کمی یا پوزیشنز کے بند ہونے کی نشاندہی کرتا ہے، جو کہ بعد میں پرائس والٹیلٹی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ اس بار بھی یہ کمی میکرو اکنامک غیر یقینی صورتحال اور ای ٹی ایف آؤٹ فلو کے ساتھ دیکھی گئی ہے۔

ٹیکنیکل اینالیسز کے مطابق، یہ کمی یا تو نیئر ٹرم کنسولیڈیشن کی طرف اشارہ کرتی ہے یا کسی بڑی موومنٹ سے پہلے کی تیاری ہو سکتی ہے – چاہے وہ اوپر کی طرف ہو یا نیچے کی طرف۔ تاریخی ڈیٹا بتاتا ہے کہ اس قسم کی گراوٹ کے بعد کبھی ریلیف ریلی آئی ہے تو کبھی مزید کمی بھی ہوئی ہے، اس کا انحصار دیگر میٹرکس جیسے فنڈنگ ریٹس اور سپاٹ مارکیٹ والیوم پر ہوتا ہے۔ چونکہ فی الحال کرپٹو مارکیٹ میں کوئی مضبوط بُلش کیٹالسٹ موجود نہیں، بعض تجزیہ کار وارننگ دے رہے ہیں کہ شارٹ ٹرم میں ڈاؤن سائیڈ رسک بڑھ سکتا ہے، جبکہ کچھ اب بھی باؤنس کی امید رکھتے ہیں۔

مارکیٹ امپیکٹ: اوپن انٹریسٹ میں یہ کمی مارکیٹ لیکویڈیٹی کو متاثر کرتی ہے اور پرائس میں بڑے سوئنگز کے امکانات بڑھاتی ہے۔ لیوریج پر کام کرنے والے ٹریڈرز کا کانفیڈنس بھی کم ہوتا ہے، اور اگر میکرو لیول پر استحکام نہ آیا تو بٹ کوائن مزید والٹیلٹی کا شکار ہو سکتا ہے۔

سویڈن کے رکن پارلیمنٹ کی بٹ کوائن کو فارن ریزروز میں شامل کرنے کی تجویز – ایک نئی سوچ کی نمائندگی

سویڈن کے ایک ممبر پارلیمنٹ کی جانب سے ایک جرأت مندانہ تجویز سامنے آئی ہے، جس میں انہوں نے بٹ کوائن کو ملک کے فارن ریزروز میں شامل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس تجویز کا مقصد سویڈن کے فائنانشل انفراسٹرکچر کو ماڈرنائز کرنا اور گولڈ یا فارن کرنسیز جیسے روایتی ذخائر کے علاوہ ریزرو اثاثوں کو ڈائیورسیفائی کرنا ہے۔ یہ تجویز ایسے وقت میں آئی ہے جب کئی ممالک ڈیجیٹل اثاثوں کو اپنی نیشنل فائنانشل پالیسیز میں شامل کرنے کے امکانات پر غور کر رہے ہیں۔

یہ قدم اس بڑھتی ہوئی سمجھ بوجھ کو ظاہر کرتا ہے کہ بٹ کوائن نہ صرف ایک "اسٹور آف ویلیو" بن سکتا ہے بلکہ انفلیشن کے خلاف ایک موثر ہیج بھی فراہم کر سکتا ہے، خاص طور پر جیوپولیٹیکل تناؤ اور فیئٹ کرنسی والٹیلٹی کے دور میں۔ اگرچہ فی الحال سویڈن کی حکومت اس پر کوئی فوری عملدرآمد نہیں کر رہی، مگر یہ تجویز ایک روایتی معاشی سوچ رکھنے والے ملک میں ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے سوچ میں تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔ اگر اس طرح کی گفتگو مزید پھیلتی ہے، تو امکان ہے کہ دوسرے یورپی ممالک بھی ایسی ہی پالیسی پر غور کریں۔

مارکیٹ امپیکٹ: اگرچہ یہ تجویز ابھی قانون کا حصہ نہیں بنی، لیکن اس قسم کی سیاسی حمایت بٹ کوائن میں لانگ ٹرم کانفیڈنس کو مضبوط کر سکتی ہے۔ یہ ڈیجیٹل اثاثوں کو لیجیٹیمیسی دیتی ہے اور ان انسٹیٹیوشنز یا لانگ ٹرم ہولڈرز کو متاثر کر سکتی ہے جو بٹ کوائن کو اپنے میکرو ایسٹ ایلوکیشن کا حصہ بنانے پر غور کر رہے ہیں۔ اگر مزید پالیسی ساز اس گفتگو میں شامل ہوئے تو مثبت سینٹیمنٹ میں آہستہ آہستہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

یورپی اسٹاک مارکیٹس میں زبردست گراوٹ – تجارتی کشیدگی کے اثرات نمایاں

یورپی اسٹاک انڈیکسز نے حالیہ دنوں میں شدید خسارے کا سامنا کیا ہے، جو کہ 2020 کی وبائی صورتحال کے بعد سے بدترین ٹریڈنگ سیشنز میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے۔ STOXX Europe 600 انڈیکس 5.72٪ نیچے آ گیا، جبکہ جرمنی کا DAX اور فرانس کا CAC 40 بھی نمایاں حد تک متاثر ہوئے۔ اس بڑی فروخت کی بنیادی وجہ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان بڑھتی ہوئی ٹیرف کشیدگی ہے، جس نے انویسٹرز میں بے چینی اور ممکنہ عالمی معاشی سست روی کا خوف بڑھا دیا ہے۔

یہ وسیع سطح کی مارکیٹ گراوٹ نے گلوبل فائنانشل مارکیٹس میں "رسک آف" سینٹیمنٹ کو بڑھا دیا ہے۔ انویسٹرز اب ایکویٹیز سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور ریسیشن، تجارتی تقسیم، اور جیوپولیٹیکل انسٹیبیلٹی کے خوف کے باعث محفوظ اثاثوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ وہ یورپی کمپنیاں جو امریکی ایکسپورٹ پر انحصار کرتی ہیں، اس بحران میں سب سے زیادہ غیر محفوظ نظر آتی ہیں، جو مارکیٹ کے بیئرش موڈ کو مزید گہرا کر رہی ہیں۔ اس کے اثرات اب ایمرجنگ مارکیٹس اور کموڈیٹی پرائسز تک پہنچ چکے ہیں۔

مارکیٹ امپیکٹ: کرپٹو اثاثے بھی اس رسک آف سینٹیمنٹ سے بالواسطہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انسٹیٹیوشنل انویسٹرز عام طور پر وسیع مارکیٹ اسٹریس کے دوران سب سے پہلے ولٹائل پوزیشنز جیسے کرپٹو کو لیکوڈیٹ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بٹ کوائن کی قیمت اور ای ٹی ایف ڈیمانڈ میں بیک وقت کمی دیکھنے کو ملی۔ قریبی مدت میں رسک اویرس رویہ غالب رہنے کا امکان ہے۔

کرپٹو

اہم نکات 

🔻 یورپی یونین کا جوابی ٹیرفس کا اعلان: یورپی یونین نے امریکہ کے خلاف 23 ارب ڈالر سے زائد کے جوابی ٹیرفس نافذ کیے، جس سے تجارتی جنگ میں شدت اور مارکیٹ میں غیر یقینی کی فضا پیدا ہو گئی۔

🔻 بٹ کوائن ای ٹی ایفز سے 326 ملین ڈالر کا اخراج: عالمی معاشی خوف کے باعث انسٹیٹیوشنل انویسٹرز نے بٹ کوائن ای ٹی ایفز سے کیپیٹل نکالنا شروع کر دیا، جو رسک اپیٹائٹ میں کمی کی علامت ہے۔

🔻 بٹ کوائن اوپن انٹریسٹ میں بڑی کمی: بٹ کوائن کے اوپن انٹریسٹ میں اچانک کمی سے مستقبل قریب میں پرائس والٹیلٹی کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور یہ ٹریڈر پارٹیسپیشن میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔

🟢 سویڈش ایم پی کی بٹ کوائن کو ریزروز میں شامل کرنے کی تجویز: سویڈن کے ایک رکن پارلیمنٹ نے بٹ کوائن کو نیشنل فارن ریزروز میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے، جو کرپٹو کو مین اسٹریم اڈاپشن کی طرف ایک قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

🔻 یورپی اسٹاک مارکیٹس میں شدید گراوٹ: یورپی انڈیکسز نے 2020 کے بعد بدترین کمی دیکھی، جس کی وجہ تجارتی کشیدگی بنی؛ اس صورتحال نے کرپٹو انویسٹرز کے رویے کو بھی متاثر کیا ہے۔


   
Quote
Share: