بٹ کوائن کی طویل ترین بل سائیکل کی پیش گوئی
CryptoQuant کے سی ای او کی ینگ جو نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ بٹ کوائن اپنی طویل ترین بل سائیکل کے قریب ہے۔ یہ پیش گوئی آن چین ڈیٹا اور میکرو اکنامک حالات کے ساتھ ساتھ بٹ کوائن کی ڈورمینٹ سپلائی اور وہیل ایکٹیویٹی پر مبنی ہے۔
حال ہی میں، بٹ کوائن نے اپنی پرائس کے اہم لیولز کو کراس کیا تھا، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کا باعث بنا۔ جبکہ ماضی کے سائیکلز میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا تھا، یہ سائیکل ممکنہ طور پر مستحکم ڈویلپمنٹ کے لیے تیار ہے، خاص طور پر اگرمختلف اداروں کی طرف اڈاپشن اور ریگولیٹری قوانین بہتر بنیں۔
مارکیٹ اثرات:
یہ پیش گوئی بٹ کوائن کے لانگ ٹرم انویسٹرز اور انسٹیٹیوشنز کے اعتماد کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ امید کی بناء پر، دیگر Altcoins میں بھی دلچسپی بڑھ سکتی ہے۔ تاہم، مارکیٹ کی قیاس آرائیوں کے باعث اتار چڑھاؤ برقرار رہ سکتا ہے، لیکن مجموعی طور پر یہ پیش رفت کرپٹو انڈسٹری کے لیے مثبت اشارے ہیں۔
ریاستی بٹ کوائن ریزروز کی قانون سازی: 14ویں امریکی ریاست کی کوشش
امریکہ کی 14ویں ریاست اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو قائم کرنے کے لیے قانون سازی کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ اقدام ریاستی مالیاتی انتظام کے لیے ایک انقلابی حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں بٹ کوائن کو افراط زر اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے خلاف ہیج کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ قانون سازی ٹیکساس اور وائومنگ جیسی ابتدائی اپنانے والی ریاستوں کی حکمت عملیوں پر استوار ہے، اور دیگر ریاستوں کے لیے ایک مثال بن سکتی ہے۔
یہ پیش رفت اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ کرپٹو کرنسیز سرکاری فائنانشل پالیسیز میں بھی جگہ بنا رہی ہیں۔ ناقدین کا ماننا ہے کہ بٹ کوائن ریزروز مالیاتی آلات کو متنوع بنانے اور عالمی فنانس کے نئے رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ ہونے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ تاہم، بٹ کوائن کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اور ریگولیٹری چیلنجز ایسے پہلو ہیں جن پر قانون سازوں کو غور کرنا ہوگا۔
مارکیٹ اثرات:
ریاستی سطح پر بٹ کوائن ریزروز کی ممکنہ اپنانے سے کرپٹو مارکیٹ میں اعتماد میں اضافہ ہوگا، اور دیگر حکومتوں اور انسٹیٹیوشنز کو بھی کرپٹو اپنانے پر غور کرنے کی ترغیب ملے گی۔ اس طرح کے اقدامات بٹ کوائن کی قانونی حیثیت کو مضبوط کر سکتے ہیں اور مارکیٹ میں استحکام پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کی تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
امریکی اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایفز کی ریکارڈ خریداری: دسمبر کے مائننگ آؤٹ پٹ سے تین گنا زیادہ
امریکی اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایفز نے دسمبر میں مائن کیے گئے بٹ کوائن کی مقدار سے تین گنا زیادہ خریداری کی، جو انسٹیٹیوشنل انویسٹرز کی بڑھتی ہوئی مانگ کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ ای ٹی ایفز نہ صرف نئے بٹ کوائن کی سپلائی کو جذب کر رہی ہیں بلکہ مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کو بھی سخت کر رہی ہیں۔ اس خریداری کے رجحان نے مارکیٹ کی حرکت پر ای ٹی ایفز کے اثر کو واضح کیا ہے، جو کہ مثبت یا منفی دونوں سمتوں میں بڑھ سکتی ہیں۔
یہ پیش رفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب بٹ کوائن کی سپلائی ڈائنامکس پہلے ہی محدود ہیں، اسپاٹ ای ٹی ایفز سرمایہ کاروں کو ایک ریگولیٹڈ اور آسان طریقہ فراہم کرتی ہیں تاکہ وہ بٹ کوائن کی ملکیت حاصل کر سکیں۔ تاہم، اس تیز رفتار خریداری نے اس کی لانگ ٹرم پائیداری اور مارکیٹ پر ممکنہ اثرات کے بارے میں سوالات بھی پیدا کیے ہیں۔
مارکیٹ اثرات:
ای ٹی ایفز کی جارحانہ خریداری مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کو ہوا دے سکتی ہے، بٹ کوائن کی گردشی سپلائی کو کم کرکے قیمتوں میں اضافے کا دباؤ پیدا کر سکتی ہے۔ یہ رجحان مزید انسٹیٹیوشنل اور ریٹیل انویسٹرز کو راغب کر سکتا ہے، جو مارکیٹ کی سرگرمی کو مزید تقویت دے گا۔ تاہم، قیمتوں میں اچانک تبدیلیاں متوقع ہیں، خاص طور پر اگر ای ٹی ایف کی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی آتی ہے۔
Ripple اور Chainlink کی شراکت: Ethereum پر DeFi Pricing میں جدت
چیک نیشنل بینک کے گورنر کی بٹ کوائن کو ریزروز میں شامل کرنے کی دلچسپی
چیک نیشنل بینک کے گورنر Aleš Michl نے اس امکان کا اظہار کیا ہے کہ مستقبل میں بٹ کوائن کو ملک کے فارن ایکسچینج ریزروز کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ فی الحال، بینک اپنے مالیاتی ڈائیورسفیکیشن کے لیے گولڈ کو ترجیح دیتا ہے، لیکن گورنر کے حالیہ بیانات کرپٹو کرنسیز کی طرف انسٹیٹیوشنل رجحان میں بتدریج تبدیلی کو ظاہر کرتے ہیں۔ Michl نے کہا کہ چھوٹے پیمانے پر بٹ کوائن کی خریداری ایک تجرباتی حکمت عملی ہو سکتی ہے، تاہم اس کے لیے بینک کے سات رکنی بورڈ کی منظوری درکار ہوگی۔
یہ محتاط لیکن مثبت نقطہ نظر اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ بٹ کوائن عالمی ریزرو اثاثہ کے طور پر بڑھتی ہوئی توجہ حاصل کر رہا ہے۔ بٹ کوائن کی حالیہ سالانہ کارکردگی، جو روایتی اثاثوں جیسے گولڈ سے کہیں بہتر ہے، اسے معاشی غیر یقینی صورتحال کے خلاف ایک مؤثر ہیج کے طور پر پیش کرتی ہے۔ تاہم، بٹ کوائن کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اب بھی ایک ایسا عنصر ہے جو مرکزی بینکوں کو فوری طور پر اس کو اپنانے سے روک سکتا ہے۔
مارکیٹ اثرات:
Michl کے بیانات اس بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتے ہیں کہ سینٹرل بینک بٹ کوائن کو ڈائیورسفائی کرنے کے لیے ایک ممکنہ آپشن کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ اگر اس طرح کے اقدام عمل میں آتے ہیں، تو یہ بٹ کوائن کی قانونی حیثیت کو مزید مضبوط کر سکتے ہیں اور انسٹیٹیوشنل اعتماد کو بڑھا سکتے ہیں۔ طویل مدتی میں، اس طرح کے اشارے مارکیٹ میں استحکام، اپنانے، اور مالیاتی نظام میں کرپٹو کی انضمام کو بڑھا سکتے ہیں۔
اہم نکات (Key Takeaways)
- بٹ کوائن کی طویل ترین بل سائیکل کی پیش گوئی
CryptoQuant کے سی ای او کی ینگ جو نے پیش گوئی کی ہے کہ بٹ کوائن اپنی سب سے طویل بل سائیکل کے دہانے پر ہے، جس کی وجہ انسٹیٹیوشنل دلچسپی، سپلائی میں کمی، اور میکرو اکنامک رجحانات ہیں۔ - ریاستی بٹ کوائن ریزروز کی قانون سازی
امریکہ کی 14ویں ریاست نے بٹ کوائن کو اسٹریٹجک ریزرو کے طور پر اپنانے کے لیے قانون سازی کی تجویز دی ہے۔ یہ اقدام کرپٹو کرنسیز کو سرکاری مالیاتی پالیسی میں شامل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو دیگر ریاستوں کے لیے بھی مثال قائم کر سکتا ہے۔ - امریکی ای ٹی ایفز کی ریکارڈ بٹ کوائن خریداری
امریکی اسپاٹ بٹ کوائن ETFs نے دسمبر میں مائننگ حاصل شدہ بٹ کوائنز سے تین گنا زیادہ BTC خریدا، جس سے بٹ کوائن کی طلب میں اضافے اور لیکویڈیٹی کی قلت کی طرف اشارہ ہو رہا ہے ۔ یہ رجحان ریگولیٹڈ کرپٹو انویسٹمنٹ پروڈکٹس کی مقبولیت کو نمایاں کرتا ہے۔ - Ripple اور Chainlink کی شراکت داری
Ripple نے Chainlink کے ساتھ شراکت داری کی تاکہ Ethereum پر DeFi کے لیے قیمتوں کے تعین کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔ یہ اشتراک ڈی سینٹرلائزڈ فنانس میں کراس چین انٹرآپریبیلٹی کو فروغ دینے اور Ripple کے لیکویڈیٹی سلوشنز کو مزید قابل اعتماد بنانے کا اہم قدم ہے۔ -
چیک نیشنل بینک کی بٹ کوائن میں دلچسپی
چیک نیشنل بینک کے گورنر بٹ کوائن کو ممکنہ طور پر ریزروز میں شامل کرنے پر غور کررہے ہیں۔ جس سے سینٹرل بینکوں کی جانب سے کرپٹو اپنانے کا رجحان نمایاں ہوتا ہے۔ یہ بٹ کوائن کو ایک گلوبل فنانشل انسٹرومنٹ کے طور پر مزید تقویت دے سکتا ہے۔