ڈیجیٹل کرنسیزکی مارکیٹ کی ساری رونق اورہلچل اسکرین پرنمبرزکی تبدیلی کی مرہون منت ہے۔یہ نمبرزمختلف کرپٹو کرنسیزجیسے بٹ کوائن،ایتھیریم وغیرہ کی قیمت ظاہر کرتے ہیں۔ ڈیجیٹل کرنسیزکا یہ متحرک ماحول کرپٹومارکیٹ کہلاتی ہے۔ یہ مارکیٹ مختلف ٹرینڈزکی وجہ سے مستقل تبدیلیوں کے زیراثررہتی ہے۔
کرپٹومارکیٹ کےٹرینڈز کیا ہیں؟
جیسے سمندرکی لہریں ہمہ وقت اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں ایسے کرپٹو کرنسیز (یا کسی اور فائنانشل مارکیٹ جیسے اسٹاکس، اجناس، فاریکس وغیرہ) کی قیمتیں بڑھتی اورگرتی رہتی ہیں، جس سے ٹرینڈز وجود میں آتے ہیں۔ یہ ٹرینڈز دراصل اس سمت کی نشاندہی کرتے ہیں جس میں مارکیٹ ایک مدت کے دوران موومنٹ دکھاتی ہے۔ اگرآپ دیکھتے ہیں کہ قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں، تویہ ایک اپ ٹرینڈ ہے۔ اس کے برعکس، اگر قیمتیں مسلسل گرتی جارہی ہیں، تو یہ ڈاؤن ٹرینڈ ہے۔ ان ٹرینڈز کو سمجھنا انویسٹرز کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد دیتا ہے کہ کب کرپٹو کرنسیز خریدنی یا بیچنی ہیں۔
ٹرینڈز کو کیسے ناپا جاتا ہے؟
کرپٹومارکیٹ کی بظاہر بے ترتیب نظر آنے والی موومنٹ کوسمجھنے کے لئے، ٹریڈرزمختلف ٹولز اورٹکنیکس کا استعمال کرتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم ان میں سے چندٹولز پر نظرڈالیں گے۔
SMA، EMA، HMA اور VWM اور ان میں سے ہر ایک کی وضاحت الگ سے کریں گے۔
سمپل موونگ ایوریج (SMA):
فرض کریں کہ آپ اپنے شہر میں پچھلے ہفتے کی اوسط درجہ حرارت جاننا چاہتے ہیں۔آپ سات دنوں کا درجہ حرارت جمع کر کےاس کو سات سے تقسیم کریں گے۔ یہی کام سمپل موونگ ایوریج (SMA) کا ٹول کرپٹوکرنسی قیمتوں کے ساتھ کرتا ہے۔ یہ ایک مخصوص تعداد دنوں کی اوسط قیمت لیتا ہے۔ مثال کے طور پر، 10 دن کی SMA پچھلے10 دن کی قیمتوں کو جمع کر کے 10 سے تقسیم کرتی ہے۔ یہ روزانہ کی اتار چڑھاؤ کو کم کرتی ہےاور اوورآل ٹرینڈ بتاتی ہے۔
-
-
[caption id="attachment_4343" align="alignnone" width="1564"] Simple moving average of 9 days[/caption]
-
ایکسپوننشل موونگ ایوریج (EMA):
ای ایم اے SMA کی طرح ہے لیکن حالیہ قیمتوں کو زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ یہ ایسے ہے جیسے آپ پچھلے تین دن کے درجہ حرارت کو اس سے پہلے کے چار دن سے زیادہ اہمیت دیں۔ یہ EMA کو مارکیٹ کی سب سے حالیہ تبدیلیوں کے لیے زیادہ حساس بناتا ہے، جس سے ٹریڈرز کو ٹرینڈ جلدی پکڑنے میں مدد ملتی ہے۔
[caption id="attachment_4344" align="alignnone" width="1564"] Exponential Moving Average of 9 days.[/caption]
ہل موونگ ایوریج (HMA):
HMA پچھلے دوسے ایک قدم آگے ہے، یہ موونگ ایوریجز میں تاخیرکو کم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ تھوڑا زیادہ پیچیدہ ہے، لیکن آپ اسے SMA اور EMA کے زیادہ تیزاورحساس ورژن کے طور پر مان سکتے ہیں۔ یہ قیمتوں کی تبدیلیوں پرجلدی ردعمل ظاہر کرتا ہے،جس سے ٹریڈرز کو ٹرینڈ جلدی پکڑنے میں مدد ملتی ہے۔ ہمارے تجربے میں، یہ دیگر تین کے مقابلے میں تبدیلیوں کو لے کرسب سے زیادہ حساس ہے۔
[caption id="attachment_4345" align="alignnone" width="1564"] Hull moving average of 9 days[/caption]
والیوم ویٹڈ موونگ ایوریج (VWMA):
VWMA ایک اور لئیر شامل کرتا ہے، جو ٹریڈنگ والیوم کو بھی مدنظر رکھتا ہے۔ اس کو یوں سمجھیں کہ آپ آئس کریم کے فلیور کی مقبولیت کو جانچنے کیلئے نہ صرف بیچی جانے والی اسکوپس کی تعداد پر غور کرتے ہیں بلکہ یہ بھی دیکھتے ہیں کہ کون سے فلیور زیادہ مقدار میں فروخت ہوئے۔ VWMAٹول اوسط قیمت تو لیتا ہے لیکن بڑے ٹریڈنگ والیوم کے دوران والی قیمتوں کو زیادہ اہمیت دیتا ہے، جس سے یہ سمجھنے میں زیادہ مدد ملتی ہے کہ زیادہ سرگرمی کہاں پر رہی ہے۔
[caption id="attachment_4346" align="alignnone" width="1564"] Volume Weighted Moving Average of 9 days[/caption]
نوٹ: کرپٹو مارکیٹ میں موونگ ایوریج ایک لیگنگ انڈیکیٹر ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ ٹرینڈ کو ظاہر کرنے میں تھوڑی دیر لگاتا ہے عام طور پر ایک یا دو دن کے بعد ۔اس کی وجہ یہ ہےکہ یہ اسٹاکس اور فاریکس سے آیا ہے جو کرپٹو کے مقابلے میں بہت سست مارکیٹس ہیں۔اس لئے اس پر زیادہ انحصار کرنے سے نقصان ہو سکتا ہے۔
ٹرینڈز کیسے شروع ہوتے ہیں؟
کرپٹو مارکیٹ میں ٹرینڈزمختلف عوامل کی وجہ سے شروع ہو سکتے ہیں۔ یہاں چند عام عوامل ہیں:
خبریں اور واقعات:
کرپٹو کرنسیز کے بارے میں خبریں ان کی قیمتوں پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہیں۔اگر کوئی مثبت خبر، جیسے کسی بڑی کمپنی کا بٹ کوائن کو قبول کرنا،ملتی ہے تو یہ اپ ٹرینڈ شروع کرسکتی ہیں۔ منفی خبریں، جیسے کسی ملک کا کرپٹو تجارت پرپابندی لگانا، ڈاؤن ٹرینڈکو جنم دے سکتی ہیں۔
مارکیٹ سینٹیمنٹ:
تاجروں کے درمیان عمومی احساس یا موڈ ٹرینڈز پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اگر تاجر مارکیٹ کے بارے میں پر امید (bullish) ہوں، تو وہ زیادہ خریداری کریں گے، جس سے قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ اگر وہ مایوس (bearish) ہوں،تو وہ ایسٹس کو فروخت کرتے جائیں گے جس سے قیمتیں گر جائیں گی۔
ٹیکنالوجیکل ڈویلپمنٹ:
بلاک چین ٹیکنالوجی میں انوویشن اور امپرومنٹ جو کہ کرپٹو کرنسیز کی بنیاد ہے، بھی ٹرینڈز پر اثر ڈال سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، بٹ کوائن نیٹ ورک کی ایک بڑی اپ گریڈ اسے زیادہ موثراورمحفوظ بنا سکتی ہے، جس سے اس کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ریگولیٹری چینجز:
دنیا بھرکی حکومتیں کرپٹوکرنسیزکوکیسے منظم کرنا ہےاس کا تعین کررہی ہیں۔ نئے ضوابط کا بڑا اثر ہو سکتا ہے۔ واضح اورموافق ضوابط کرپٹو کرنسیز پرلوگوں کا اعتماد کو بڑھا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں قیمتیں بڑھ سکتی ہیں جبکہ سخت اورکرپٹو مخالف قوانین کا نفاذ اس کے برعکس اثر ڈال سکتے ہیں جس سے قیمتیں گر سکتی ہیں ۔
نتیجہ:
SMA، EMA، HMA اور VWMA جیسے ٹولز ٹریڈرز کو کسی کوائن کے بارے میں واضح تصور قائم کرنے اوربہتر فیصلے کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ٹرینڈز خبروں، مارکیٹ کے ایموشنز، ٹیکنالوجیکل ڈویلپمنٹ اور ریگولیٹری چینجز کی وجہ سے شروع ہو سکتے ہیں۔ کرپٹو کرنسی کی دنیا میں قدم رکھنے والوں کے لیے، ان ٹرینڈز پرنظررکھنا ضروری ہے۔ لہذا، اگلی بار جب آپ بٹ کوائن کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں سنیں، تو آپ کے پاس اس بات کی بہتر سمجھ ہوگی کہ ان تبدیلیوں کے پیچھے کیا عوامل ہیں اورٹریڈرز کرپٹو مارکیٹ کی مسلسل بدلتی ہوئی صورتحال میں کیسے راستہ بنا رہے ہیں۔